کراچی گیٹ اسکینڈل: فرانسیسی حکومت کے سابق عہدے داروں کو سزائیں
کراچی،16/جون(آئی این ایس انڈیا) فرانس کے دارالحکومت پیرس کی ایک عدالت نے پاکستان اور سعودی عرب کو نوے کی دہائی میں اسلحے کی فروخت کے معاہدوں میں لاکھوں یوروز کمیشن لینے کے الزام میں تین سابق حکومتی عہدے داروں سمیت چھ افراد کو سزا سنا دی ہے۔
پیر کو سنائے گئے عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اہل کاروں پر اسلحے کی فروخت کے معاہدے میں لاکھوں یوروز کمیشن لینے کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔
فرانس میں اس مبینہ کرپشن کا معاملہ 'کراچی افیئر' یا 'کراچی گیٹ اسکینڈل' کے نام سے مشہور ہوا تھا۔
کمیشن کی اس رقم کے کچھ حصے کو 1995 میں فرانس کے سابق وزیرِ اعظم ایڈوارڈ بالادور کی ناکام صدارتی مہم پر خرچ کرنے کا بھی الزام تھا۔ البتہ ایڈوارڈ بالادور ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔
ایڈوارڈ بالادور اور ان کے وزیرِ دفاع فرانسوا لیوٹارڈ کے خلاف بھی کرپشن الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔
پیر کو ایڈوارڈ بالادور کی انتخابی مہم کے انچارج نکولس بزیر اور فرانسوا لیوٹارڈ کے مشیر رینا ڈونیڈیو دی وابریس کو تین، تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نکولس بزیر بخوبی جانتے ہیں کہ 16 لاکھ یوروز کی رقم کن مشکوک ذرائع سے ایڈوارڈ بالادور کی انتخابی مہم کے اکاؤنٹ میں جمع ہوئی۔
عدالت نے فرانس کے اس وقت کے وزیرِ بجٹ اور بعد میں فرانس کے صدر بننے والے نکولس سرکوزی کے مشیر تھیئر گابرٹ اور فرانس کی وزارتِ دفاع میں اسلحے کی فروخت کے بین الاقوامی ڈویژن کے سابق کانٹریکٹر ڈامینک کیسٹیلن کو دو، دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔
معاہدے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کے الزام میں دو لبنانی شہریوں کو بھی پانچ، پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔