بھٹکل کے منڈلی اور نستار میں فیڈریشن کی جانب سے مفت پانی سپلائی؛ مسلم نوجوانوں کی سراہنا؛ پریشان عوام لے رہے ہیں راحت کی سانس
بھٹکل یکم مئی (ایس او نیوز) مصیبت کی گھڑی میں اگر مسلمان دوسری کمیونٹی کے لوگوں کی مدد کریں اور اُن کے دکھ درد میں کام آئیں تو ہرکوئی مسلمانوں کے بہترین اخلاق سے متاثر ہوکر اُن کے قریب آسکتا ہے، اسی سے تعلقات استوار ہوتے ہیں ایک دوسرے کے لئے ہمدردی پیدا ہوتی ہے اور آپس میں بھائی چارگی کی فضا قائم ہوتی ہے۔ یہ بات اُس وقت پھر ایک بار ثابت ہوگئی جب منڈلی کے عوام نے فیڈریشن کے ذمہ داروں کو اُن کے ایک پروگرام میں اسٹیج پر مدعو کرتے ہوئے اُن کی شال پوشی کی اور اُن کی خدمات کو سراہا۔
دراصل بھٹکل کے نستار اور منڈلی سمیت اطراف کے علاقوں میں کنویں سوکھ جانے سے عوام بے حد پریشان ہیں ، صرف پینے کے پانی کے لئے ہی نہیں بلکہ دیگر استعمال کے لئے بھی عوام کو یہاں پانی میسر نہیں ہے۔ ایک طرف شدت کی گرمی اور دوسری طرف پانی کی قلت سے لوگ سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے کے باوجود پانی کا مسئلہ حل نہیں ہورہا ہے، عوام کے مسائل کا جب بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کو علم ہوا تو فیڈریشن کے نوجوانوں نے علاقہ کےعوام کو پانی سپلائی کرنے کا منصوبہ بنایا اور گذشتہ دس بارہ دنوں سے یہاں ٹینکوں کے ذریعے پانی سپلائی کرنے کا کام شروع کیا گیا ہے۔
ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے جنرل سکریٹری محمد نصیف خلیفہ نے بتایا کہ منڈلی، کرسچن کیری، نستار اور اگراکٹے سمیت اطراف کے علاقوں میں روزانہ 40 ہزار لیٹر پانی سپلائی کیا جارہا ہے، فجر کی نماز کے فوری بعد نوجوان گاڑیوں پر پانی کے ٹینک بھر بھر کر متاثرہ علاقوں میں پہنچ رہے ہیں اور گھر گھر جاکر پانی سپلائی کیا جارہا ہے، صبح سے شام چار بجے تک نوجوان پانی سپلائی کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ مسلم نوجوانوں کی ان خدمات سے متاثر ہوکر گذشتہ روز منڈلی میں منعقدہ موگیر کمیونٹی کے ایک پروگرام میں فیڈریشن کے نوجوانوں کو اسٹیج پر بلایا گیا اور اُن کی شال پوشی کرتے ہوئے فیڈریشن کا شکریہ ادا کیا گیا۔ فیڈریشن کے شعبہ سماجی خدمات کے متحرک نوجوان محمد شمعون حاجی فقیہ اور تعصیم رکن الدین نے ان کی تہنیت کو قبول کیا۔
واضح رہے کہ بھٹکل میں تفریح کا خوبصورت مقام نستار، شہر کے ایک کنارے پر واقع ہے جہاں بحر عرب کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر لوگوں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے، علاقہ میں زیادہ تر ماہی گیروں کی آبادی ہے تو ایک طرف کرسچن کی بھی خاصی بڑی تعداد بستی ہے۔ ان کے درمیان قریب پچاس مسلمانوں کے مکانات بھی ہیں ۔ نستار سمیت منڈلی اور اطراف کے تما م علاقوں میں کنویں سوکھ جانے سے پندرہ دنوں سے یہاں کے عوام پانی کو لے کر سخت پریشان تھے صرف پینے کے لئے ہی نہیں بلکہ دیگر استعمال کے لئے بھی پانی کے لئے لوگ ترس رہے تھے، ایسے میں بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کی جانب سے یہاں پانی سپلائی کئے جانے سے لوگ راحت کی سانس لے رہے ہیں ۔فجر کی اذان ہوتے ہی لوگ اپنے اپنے گھروں سے باہر نکل آتے ہیں اور قطار سے مٹکے، بالٹیاں اور دیگر برتن سجانے لگتے ہیں۔
ساحل ا ٓن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے منڈلی کے لوگوں نے بتایا کہ ہم لوگ پانی کو لے کر اس قدر پریشان تھے کہ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ آخر کیا کریں، ایسے وقت میں مسلم نوجوان ہمیں روزانہ پانی سپلائی کررہے ہیں ہم اُن کے نہایت شکرگذار ہیں۔