کرناٹک کے مختلف علاقوں میں زبردست بارش؛ چار لوگوں کی موت، کئی ایکٹر فصلیں تباہ؛ بنگلورو میں بھی موسلا دھار بارش سے کئی علاقے زیر آب

Source: S.O. News Service | Published on 21st November 2021, 11:02 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،21؍نومبر(ایس او  نیوز) ہوا کے کم دباؤ اور طوفانی اثرات کی وجہ سے شہر بنگلور سمیت ریاست کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ بغیر رکے جار ی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ اسی طرح کا موسم آنے والے دودنوں میں بھی جاری رہے گا۔ ہفتے کے روز بنگلورو میں جہاں موسم کافی سرد رہا۔ مسلسل بوندا باندی ہوتی رہی۔ریاست کے دیگر علاقوں کے مقابلے بنگلورومیں بارش کی شدت میں قدرے کمی آئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اگلے دودن تک اسی طرح کا موسم برقرار رہے گا۔ دیگر علاقوں میں بارش کی وجہ سے فصلوں کوکافی زیادہ نقصان پہنچا ہے۔بارش کی وجہ سے ریاست بھر میں اب تک4افراد فوت ہو چکے ہیں اور تقریباً1,600سے زیادہ مکانات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔

شہر میں گزشتہ چند دنوں سے ہو رہی موسلادھار بارش کی وجہ سے چند مکانیں اور دکانیں ز مین بوس ہو چکی ہیں،اس کے علاوہ کئی لے آؤٹس کے مکانوں میں برساتی پانی داخل ہونے سے کافی پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑا۔شہر کے کئی انڈر پاس اور سڑکوں پر کافی زیادہ مقدار میں پانی جمع ہو نے سے گاڑیوں کے سواریوں کو گزرنے میں رکاوٹیں محسوس کی گئیں۔بروہت بنگلور مہا نگر پالیکے(بی بی ایم پی) ویسٹ زون کے کنٹیروا نگر کے ایک مکان کی جو دیوار ز مین بوس ہو چکی تھی اس ملبے کو بی بی ایم پی ملاز مین نے ہٹا یا،مہا دیو پورہ زون کے بسوانا پور،سیگے ہلی سرکل کی سرکاری اسکول،ہوراماؤ سائی بابا مندر،ٹی سی پا لیہ مین روڈ،انیا پالیہ سرکل،نیو ہاریزان کالج روڈ، وگنان نگر کے ابھئے ریڈی لے آؤٹ46ویں کراس،اپیکس اسپتال روڈ،ماروتی گارڈن میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے ان علاقوں کے کئی مکانوں میں پانی داخل ہو گیا۔

یلہنکا زون میں ہو ئی بارش کی وجہ سے وی ایم ایس گارڈن کے پیچھے کینرا بینک،ننجپا سرکل،ودیا رنیا پورہ وشاوانی اپارٹمنٹ،مارپا پا لیہ،سوریا پالیہ۔بومنہلی زون انو گراہا لے آؤٹ بلکیرے ہلی،جناردھن بیکری روڈ،ایچ ایس آر لے آؤٹ6ویں کراس میں ہو ئی بارش کی وجہ سے مکانوں میں پانی داخل ہو جانے سے یہاں کے مکینوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑا۔شہر میں ہو رہی موسلادھار بارش کی وجہ سے ملاز مت پیشہ افراد کو جہاں دفاتر پہنچنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا وہیں مزدور طبقہ اور تاجر افراد کو اپنا کاروبار کر نے میں کافی رکاوٹوں پیش آئیں۔ مسلسل بارش کی وجہ سے لوگ اپنی دو پہیہ والی گاڑیوں کا استعمال کرنے کے بجائے آٹو رکشاء،کار، ٹیکسی اوربنگلور میٹرو پا لیٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن(بی ایم ٹی سی) بسوں کا سہارا لے رہے ہیں۔شہر میں موسلا دھار بارش کے پیش نظر یلو الرٹ کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس دوران محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں مزید چند دنوں تک موسلا دھار بارش کے زیادہ امکانات ہیں۔اسی طرح ریاست کے چند علاقوں میں گزشتہ چند ہفتوں سے ہو رہی بارش کی وجہ سے جوار،راگی، کافی،ٹما ٹر،سمیت دیگر تر کاریوں کی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں،جس کی وجہ سے کسانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔بارش کی وجہ سے ریاست بھر میں اب تک1,600مکانات زمین بوس ہو چکی ہیں،جس کی دجہ عام زندگی مفلوج ہو چکی ہے۔ ہاویری ضلع میں سب سے زیادہ567مکانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے،چکبالا پور ضلع میں 360،چامراج نگر میں 349،چتردرگہ ضلع میں 104،بلاری۔ وجئے نگر میں 85اور داونگرے ضلع میں 52مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔پاؤ گڑھ تعلقہ کے سری رنگا پورہ میں 23بکرے فوت ہو چکے ہیں،ٹمکور ضلع ملانا ہلی دیہات کے ایک مرغی فارم میں دو ہزار مرغیاں ہلاک ہو گئیں۔ اسی طرح ٹمکور کے ایک فوڈپروسسنگ یونٹ میں پانی داخل ہو جانے سے70لاکھ سے زیادہ غذائی اجناس تباہ ہو چکے ہیں۔بنگلور شہری ودیہی،ٹمکور،منڈیا، چامراج نگر، میسور، ہاویری، شیمو گہ، چکمگلور، کوپل، بلگاوی، چتردرگہ، داونگرے اضلاع میں کافی زیادہ بارش ہو ئی ہے۔بارش کی وجہ سے ریاست میں ابتک4افراد کی موت ہو چکی ہے۔

چترادرگہ ضلع کے ایک ملان کی دیوار گرنے سے ہریور تعلقہ کے ترمنی(24) نائیکنا ہٹی کے کومپو شوپا(50)اور اس کی بیوی تپما فوت ہو گئے ہیں،جبکہ ان کا بیٹا ارون کمار(20) زخمی ہوا ہے۔بنگلور دیہی ضلع ہوسکوٹہ تعلقہ موگا بلے دیہات میں مکان کے ایک دیوار کے گرنے سے منیما(70) فوت ہو چکی ہے۔ ٹمکور، کولار، رام نگرم اور بنگلور دیہی اضلاع میں موسلادھار بارش کی وجہ سے تمام تالاب زیر آب ہو کر پانی سڑکوں پر بہنے لگا ہے۔کو لار ضلع کے بیتمنگل کا تالاب بھی بارش کی وجہ سے زیر آب ہو چکا ہے،جس کی وجہ سے تمام گیٹ کھول دئے گئے ہیں۔کولار،بنگارپیٹ اور کے جی ایف کے تمام تالاب بھی زیر آب ہو گئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...