پاکستان: آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور
اسلام آباد / 11 دسمبر (آئی این ایس انڈیا)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی درخواست ضمانت طبی بنیادوں پر منظور کر لی ہے۔ عدالت نے آصف زرداری کو ایک، ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔آصف زرداری کی جانب سے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیئے کہ سابق صدر کی صحت خراب ہے اور ان کا علاج جیل میں ممکن نہیں۔ لہٰذا انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت کے روبرو سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی۔ جس میں بتایا گیا کہ سابق صدرآصف علی زرداری زیابیطیس کے مریض ہیں،جبکہ انہیں دل کا عارضہ بھی لاحق ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ آصف زرداری کی انجیو پلاسٹی ہو چکی ہے اور ان کے دل میں تین سٹنٹ بھی ڈالے جا چکے ہیں۔ ان کی دوبارہ انجیو گرافی کرنے کی ضرورت ہے۔ لہٰذا جیل میں ان کا علاج ممکن نہیں ہے۔عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے آصف زرداری کو طبی بنیادوں پر رہا کرنے کا حکم دیا۔نیب کے وکلا نے عدالت میں بتایا کہ آصف زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نیب کو آصف زرداری سے مزید تفتیش کرنے کی ضرورت ہے؟ کیا نیب یہ چاہتی ہے کہ دوران حراست آصف زرداری کا سرکاری خرچ پر علاج کرایا جائے۔ جس پر نیب کے وکلا نے کوئی جواب نہیں دیا۔خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری گزشتہ کئی دنوں سے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آصف زرداری کی رہائی پر ججز کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ روکنا چاہتے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف زرداری اب باہر آ رہے ہیں وہ کھلاڑی کے شکاری ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے دعویٰ کیا کہ یہ سال عمران خان کی حکومت کا آخری سال ثابت ہو گا۔