مالیگاؤں کیس کی سابق سرکاری وکیل کا انکشاف: پرگیہ کے ساتھ ٹارچر کا کوئی ثبوت نہیں، شہید کرکرے پر الزام ’اوچھی حرکت ‘
نئی دہلی: 21 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) مالیگاؤں دھماکے کیس میں ایک سابق سرکاری وکیل نے بی جے پی لیڈر پرگیہ ٹھاکر کے اس دعویٰ کرنے پرگوشمالی کی کہ’ انہیں 26/11 کے ہیرو ہیمنت کرکرے کی قیادت والی ٹیم کی طرف سے تفتیش کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا‘۔ دو دن پہلے، 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ میں شہید ہوئے پولیس افسرآنجہانی ہیمنت کرکرے کو لے کر مالیگاؤں دھماکے کی ملزم پرگیہ ٹھاکر نے متنازعہ بیان دیا تھا۔ پرگیہ ٹھاکر نے کہا کہ انہوں نے شہید کرکرے کو ’شراپ ‘ دیاتھا، جس کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی۔ پرگیہ ٹھاکر نے کہا کہ ’ہیمنت کرکرے(مبینہ) ملک مخالف تھے. وہ مذہب کے خلاف تھے۔ آپ اس بات پر یقین نہیں کریں گے، لیکن میں نے کہا تھا کہ تمہارا’ستیاناس‘ ہوگا‘۔ اس کے فورا بعد، دہشت گردوں نے انہیں گولی مار دی۔ تاہم بعد میں اپنے بیان پر گھرنے کے بعد اور تنقید کے درمیان پرگیہ نے اپنی اشتعال انگیز تبصرہ واپس لے لیا۔ پرگیہ ٹھاکر نے مالیگاؤں دھماکے کیس کی تفتیش کے دوران پولیس پر کئی بار سنگین تشدد کا الزام لگایا ہے۔ بتا دیں کہ مالیگاؤں دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ واضح ہوکہ پرگیہ ٹھاکر بی جے پی کی ٹکٹ پر بھوپال سے لوک سبھا الیکشن لڑ رہی ہیں۔اس کیس کی سابق سرکاری وکیل روہنی سالیانی نے واضح کیا کہ پرگیہ ٹھاکر کو تشدد یا غیر قانونی حراست میں رکھنے کا کورٹ کو کوئی ثبوت نہیں ملا۔ میں نے کبھی سنا نہیں کہ ایک سادھوی نے ’شراپ‘ دیا اور کوئی شخص مر گیا ہو ۔ یہ تبصرے (ہیمنت کرکرے کے خلاف) غیر مناسب ہے ۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ انتخابی مہم کے لئے ایسا کر رہی ہیں کیونکہ وہ الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس طرح کا ناپسندیدہ تبصر ہ ہے۔دگ وجے سنگھ کے خلاف مالیگاؤں دھماکے کی ملزم سادھوی پرگیہ کے انتخابات لڑنے پر پی ایم مودی نے کیا کہاسابق وکیل سلیانی نے پوائنٹ آؤٹ کیا کہ کورٹ نے پرگیہ ٹھاکر کے معاملہ میں تشدد یا غیر قانونی حراست کا کوئی ثبوت نہیں پایا تھا۔ اس لئے انہوں نے (ملزم) نے ہائی کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس میں میڈیکل رپورٹ سمیت تمام ریکارڈ تھے، مگر اس کے بعد بھی ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔سابق وکیل روہنی سالیانی نے بی جے پی کے اس الزام کو بھی مسترد کر دیا کہ اس کے بھوپال کے امیدوار سادھوی پرگیہ کو پچھلی کانگریس حکومت نے پھنسایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملزمان کو آخری بار بھوپال میں پرگیہ ٹھاکر کے ساتھ دیکھا گیا تھا، اس بات کے بھی ثبوت ہیں۔سادھوی پرگیہ کی گاڑی (ایک سکوٹر) اسی احاطے میں پڑا ہوا تھا، جہاں وہ رہ رہے تھے۔ آخر میں، اس سکوٹر کو دھماکے کی جگہ پر لے جایا گیا اور وہاں اس کا استعمال کیا گیا۔سرکاری وکیل نے کہا کہ انہوں نے 2015 میں اس معاملہ سے خود کو الگ کر لیا، کیونکہ قومی جانچ ایجنسی نے ان پر اس کیس کو ’ہلکا‘ کرنے کا دباؤ ڈالنا شروع کر دیا تھا۔ اس وقت تک میں عدالت میں اپنے قانونی فرائض کو پورا کرنے کے لئے آزاد تھی۔ تاہم، اس طرح کے حالات میں کام کرنا مشکل تھا۔سلیانی نے کہا کہ وہ دہشت گردانہ حملوں کے دن ہیمنت کرکرے سے ملنے والی آخری شخص تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آج صرف ایک مقصد کے لئے بول رہی ہوں، کیونکہ میں بہادر پولیس افسران کو بدنام نہیں ہونے دوں گی ۔