بنگلورو کا نگران کار وزیر بننے کے معا ملہ میں جھگڑے کا اعتراف، عمر اور تجربہ میں اشوک کے مقابل میں سینئر ہوں: ریاستی وزیر وی سومنا
بنگلورو،4؍اگست(ایس او نیوز)رکن اسمبلی وسابق ریاستی وزیر وی سومنا نے کہاکہ یہ سچ ہے کہ بنگلورونگران کار وزیر بننے کے معا ملہ کو لے کر آر اشوک کے ساتھ تکرار ہو ئی تھی۔ انہوں نے بتا یا کہ ان کے اور آر اشوک کے درمیان کسی قسم کے اختلافات نہیں ہیں۔ایڈی یورپاکے وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے مستعفی ہو نے سے قبل وہ اور اشوک نے ایڈی یو رپا سے ملاقات کر کے بنگلورو کے نگران کار وزیر بننے کے معا ملہ کو لے کر بات چیت کی تھی۔
سومنا نے کہا کہ بنگلور کسی کی جائیدادا نہیں ہے،لیکن شہر کا نگران کار وزیر بننے کے لئے سب سے زیادہ وہ اہل ہیں۔عمر اور تجربہ میں وہ اشوک سے کافی آگے ہیں۔جس وقت وہ بنگلور کے نگران کار بنے تھے اس وقت اشوک وزیر بھی نہیں تھے۔انہوں نے بتا یا کہ کابینہ میں شامل کرناہے یا نہیں اس کا فیصلہ وزیر اعلیٰ بسواراج بو مئی کریں گے۔انہوں نے وزیر بننے کے لئے ایڈی یو رپا پر دباؤ نہیں ڈالا تھا اس مر تبہ بھی وہ بومئی پر کسی بھی طرح کا دباؤ نہیں ڈا لا ہے۔
انہوں نے بتا یاکہ انہوں نے شہر کی مجموعی ترقی کے لئے کئی خدمات انجام دی ہیں اور کئی ترقیاتی کاموں کو تکمیل تک پہنچا یا ہے۔ سومنا نے بتا یا کہ وزیر اعلیٰ بومئی ان کے قریبی ساتھی ہیں۔ دونوں نے30سال تک ایک ساتھ کام کیا ہے۔ ان کے تعلقات بسواراج بومئی کے والد ایس آر بومئی سے بھی تھے۔انہو ں نے بتا یاکہ اشوک کی جانب سے ہو ئی جلدبازی کے کاموں کے خلاف انہوں نے ناراضگی جتا ئی تھی۔ اشوک کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔بنگلوور کا نگران کار وزیر بننے کے لئے بومئی کے سامنے کو ئی شرط نہیں رکھی ہے۔سب سے پہلے وہ پارٹی کے ایک ایماندار کارکن ہیں اور وہ ڈسپلن کو کافی اہمیت دیتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اشوک کو فون پر رابط کرنے پر انہیں نے کال کو ریسو نہیں کی۔
سابق ریاستی وزیر سومنا نے بتا یا کہ ان کی پارٹی میں 75سال سے زیادہ عمر کے لیڈران کو کوئی بھی عہدہ نہیں دیا جا ئے گا اور ٹکٹ بھی نہیں ملے گا۔ایسے لیڈران کوپارٹی کو مزید مضبوط و مستحکم کر نے کے لئے اپنے مشورے اور تجاویز پیش کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔