کرناٹک کے سابق ریاستی وزیر اے کے عبدالصمد انتقال کرگئے، سیاسی وسماجی سمیت متعدد معززشخصیات کا اظہارتعزیت

Source: S.O. News Service | Published on 8th September 2021, 10:57 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،8؍ستمبر(ایس او نیوز؍منیراحمد آزاد) ریاست کرناٹک کی ایک معزز شخصیت الحاج اے کے عبدالصمد صاحب سابق ریاستی وزیربرائے صحت کا بڑھتی عمرکے امراض کی وجہ سے  بروزمنگل صبح 7:30بجے ان کی رہائش گاہ واقع بنسن ٹاؤن بنگلور میں 87 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا- اہل خانہ کی اطلاع کے مطابق موصوف نے صبح نماز فجرادا کی اورگھروالوں سے کرسی پر بٹھانے کو کہا، اُسی کرسی پر موصوف نے آخری سانس لی اور اپنے خالق حقیقی سے جاملے -نمازجنازہ بعدنماز عصر قادریہ مسجد ملرس روڈ بنگلور میں ادا کی گئی اورتدفین شہرکے قدوس صاحب قبرستان میں عمل میں آئی، سینکڑوں قائدین عمائدین اور تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں نے شرکت کی، جن میں سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان صاحب اور سابق ریاستی وزیر جناب آرروشن بیگ بھی شامل ہیں -اس سے قبل ان کی رہائش گاہ پر مرحوم کو سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کرتے ہوئے توپوں کی سلامی دی گئی۔ مرحوم کا آبائی وطن رام نگرم ہے، جہاں پر آپ ریشم کا کاروبار کرتے تھے - ننجن گوڑھ میں کریم سلکس انڈسٹری کے نام سے فیکٹری قائم کی تھی- سیاست میں داخل ہونے سے قبل موصوف نے رام نگرم سلک ریلرس اسوسی ایشن کے نام سے ادارہ قائم کیا اورخود اس کے صدر رہے اس کے بعد کرناٹک سلک ریلرس کو متحد کیا اورکرناٹکا سلک مارکیٹنگ فیڈریشن کے صدر بھی رہے - پہلی بار 1972میں رام نگرم اسمبلی حلقہ سے چناؤ لڑا اورناکام رہے-اس کے بعد دوبارہ 1978 میں اسی حلقہ سے ریاستی اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے۔1980 میں سابق وزیراعلیٰ آنجہانی گنڈوراؤ کی قیادت میں تشکیل پانے والی کابینہ میں وزیرصحت کے قلمدان پر مسلسل تین سال تک فائز رہے - اس دوران آپ کا سب سے بڑا کارنامہ ماگڑی روڈ پر یونانی میڈیکل ریسرچ سنٹر اوراسپتال کا قیام -جس کے لئے آپ نے سینکڑوں ایکڑ سرکاری زمین منظورکروائی -1983 میں جئے محل اسمبلی حلقہ سے چناؤ لڑکرناکام ہوگئے-در اصل مرحوم اور جناب کے رحمن خان صاحب امانت بینک کے فاؤنڈرس ہیں -شیواجی نگر میں قائم سلطان شاہ تبلیغی مرکز کے بھی تاحیات ٹرسٹی رہے -موصوف سنٹرل مسلم اسوسی ایشن (CMA) کے بھی صدر رہے -کہاجاتا ہے کہ جس وقت بیجاپور میں الامین میڈیکل کالج قائم کرنے حکومت سے منظوری ملی تو اس کالج کا اسپتال نہ ہونے کی وجہ سے اس وقت ریاست کے طاقتور لنگایت طبقہ نے مخالفت کی -اس کالج کو کلیرنس دلوانے میں بھی آپ کا اہم رول رہا- مرحوم اگر چاہتے تو اپنے اسمبلی حلقہ رام نگرم میں خود انجینئرنگ کالج قائم کرسکتے تھے لیکن غوثیہ انڈسٹریل ٹرسٹ کے ساتھ مل کر رام نگرم میں غوثیہ انجینئرنگ کالج قائم کیا پھر اس کالج کو غوثیہ انڈسٹریل ٹرسٹ کے حوالے کردیا-کہاجاتا ہے کہ 1978 میں روزنامہ سالارکے ابتدائی مشکل دور میں ادارہ سالارکو آپ کی بھرپورتائید رہی -پچھلے 23سالوں سے وہ باضابطہ طورپر تبلیغی جماعت سے جڑ گئے تھے اوربالکل خاموشی سے خدمات انجام دیتے رہے -

موت اس کی ہے کرے جس پر زمانہ افسوس
یوں تو دنیا میں سبھی آتے ہیں جانے کے لئے

دراصل مرحوم کے نسبتی برادر جناب اعظم جان نے انہیں تبلیغی جماعت سے جوڑنے میں اہم رول ادا کیا تھا -1998 میں وہ باقاعدہ جماعت کے کاموں سے جڑ گئے تھے -اس دورمیں پہلے 40 دن چلے پر لگائے پھر ویسٹ انڈیز جانے سے قبل 4 مہینے ہندوستان ہی میں جماعت کے ساتھ لگائے تھے -ان کے ایک قریبی ساتھی مولانا ریاض احمد صاحب قاسمی نے بتایا کہ مرحوم اتنا سادہ مزاج اور سادگی پسند تھے کہ جب وہ جماعت میں ہوتے تو اپنے کپڑے خود دھویا کرتے تھے -وزیرصحت رہ چکے تھے،پاکی صفائی کا خاص خیال رکھتے تھے -ایک دفعہ ایسا ہوا کہ جماعت کو کولار کے مسجد بلال مرکز میں قیام کرنا پڑا-سب سے پہلے مرحوم نے وہاں کے بیت الخلاء کا معائنہ کیا پھر خود اپنے ہاتھوں سے بیت الخلاؤں کو صاف کرنے لگے -اگر وہ کسی پر کچھ احسان کرتے تو ان کی زبانی ان کی تعریف سننا بالکل پسند نہیں کرتے تھے -تبلیغی جماعت کے اکابرین مولانا قاسم قریشی صاحب، حاجی عبدالرزاق صاحب اور جناب فاروق صاحب کہا کرتے تھے کہ عبدالصمد صاحب سیاست سے بے داغ اور باایمان نکلے- پسماندگان میں اہلیہ محترمہ دوبیٹے محمد محسن، محمد فیصل اور دوبیٹیاں شامل ہیں -

تعزیتی پیغامات:عبدالصمد صاحب کی رحلت پر کئی قائدین، عمائدین اورتبلیغی جماعت کے ذمہ داروں نے تعزیت ادا کی ہے اورمرحوم کے حق میں دعائے مغفرت اور اہل خانہ کے لئے صبرجمیل کی دعا کی ہے -

میں نے دیرینہ دوست کھودیا: رحمن خان:سابق مرکزی وزیرڈاکٹر کے رحمٰن خان صاحب نے عبدالصمد صاحب کی اچانک رحلت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ان کے دیرینہ ساتھیوں میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ بنگلور آئے تھے اس وقت عبدالصمد صاحب اور محبوب علی خان صاحب ان کے قریبی دوست تھے - ان تینوں کی دوستی کے چرچے پورے شہرمیں عام تھے - میرے سیاسی کیریئر میں مرحوم کا اہم رول رہا- جس وقت وہ ایم ایل سی منتخب ہوئے اس وقت مرحوم رکن اسمبلی تھے - ان کے ریاستی قانون ساز کونسل کے چیرمین منتخب ہونے میں مرحوم نے اہم رول ادا کیا تھا-مرحوم نہ صرف میرے دیرینہ ساتھی اوردوست تھے بلکہ ہم دونوں کے کنبے بھی بہت قریب رہے -آج ایسے دیرینہ ساتھی اوردوست کو میں نے کھویا ہے -اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دے اورتمام پسماندگان بالخصوص مرحوم کی اہلیہ محترمہ اوربچوں کو صبرجمیل عطا کرے -آمین

آرروشن بیگ:سابق ریاستی وزیر جناب آرروشن بیگ نے عبدالصمد صاحب کے انتقال پر رنج کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مرحوم قوم وملت کے حقیقی ہمدرد تھے - ان کے طالب علمی کے زمانے سے ان کی حوصلہ افزائی کیا کرتے تھے جب وہ پہلی بار ریاستی اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تو ان کی کافی حوصلہ افزائی کی اورچند اہم مشورے بھی دئے تھے -شہر کے قدوس صاحب عیدگاہ میں منعقد ہونے والے حج کیمپ میں آکرایک کونے میں بیٹھ جاتے اور یہاں کئے جانے والے انتظامات پر فخر محسوس کرتے -موصوف ایک ایماندار اور نیک سیاستدان تھے -دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو غریق رحمت کرے اور اہل خانہ کو صبرجمیل عطا کرے -آمین

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...