کانگریس کی سینئر رہنما اور دہلی کی سابق وزیراعلیٰ شیلا دکشت کا انتقال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th July 2019, 10:32 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،20؍جولائی(ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس کی سینئر رہنما اور دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ   شیلا دکشت کا سنیچر کو دل کا دورہ پڑنے سے  انتقال ہو گیا۔ وہ 81 سال کی تھیں۔ طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے سنیچر کی صبح ان کو اسکارٹس ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔اس دوران وہ کوما میں چلی گئیں تھیں اور دوپہر  3:30بجے انھوں نے آخری سانس لی۔

 رپورٹ کے مطابق؛پیس میکر کے ٹھیک سے کام نہ کرنے کی وجہ سے ان کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔ان کو آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔تقریباً 10 دن کے علاج کے بعد سوموار کو ہی وہ ہاسپٹل سے واپس گھر لوٹی تھیں۔

کانگریس کی دہلی اکائی کی وہ سب سے سینئر رہنما تھیں۔وہ سونیا گاندھی کی بھی کافی قریبی تھیں۔شیلا دکشت 3 بار دہلی کی وزیر اعلیٰ رہ چکی ہیں۔دہلی کی تاریخ میں وہ سب سے زیادہ وقت تک وزیر اعلیٰ رہیں۔1998 سے 2013 کے درمیان ان کی قیادت میں کانگریس مسلسل 3 بار دہلی میں سرکار بنانے میں کامیاب رہی تھی۔2013 میں وہ 15 سال کی مدت کار کے بعد عام آدمی پارٹی کے اروند کیجریوال سے الیکشن ہار گئیں تھیں۔

شیلا دکشت 31 مارچ 1938 کو پنجاب کے کپور تھلا میں پیدا ہوئی تھیں۔مارچ 2014 میں ان کو کیرل کا گورنر بنایا گیا تھالیکن اسی سال اگست میں انھوں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔موجودہ وقت میں وہ دہلی  کانگریس کی صدر تھیں۔ لوک سبھا الیکشن سے کچھ دن پہلے ہی ان کو دہلی کانگریس کا صدر بنایا گیا تھا۔

ان کے انتقال پر کانگریس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ،’ شیلا دکشت کے انتقال کی خبر سے ہم دکھی  ہیں۔تا عمر کانگریس کی ممبر اور 3 بار دہلی کی وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے  انھوں نے دہلی کی تصویر  بدل دی۔ان کی فیملی اور دوستوں کے لیے ہماری دعائیں ہیں۔ ان کو یہ دکھ برداشت کرنے کی طاقت ملے۔’

وزیر اعظم نریندر مودی  اور صدر جمہوریہ نے شیلا دکشت کے انتقال پر  اظہار تعزیت کیا ہے ۔ وزیراعظم مودی نے  کہا،’شیلا دکشت کے انتقال سے بہت دکھی ہوں ۔ دہلی کی ترقی  کے لیے انھوں نے قابل ذکر کردار ادا کیا ۔ان کی فیملی اور حمایتیوں کو میری دعائیں۔اوم شانتی۔’

صدر جمہوریہ نے کہا،’دہلی کی سابق سی ایم اور سینئر رہنما شیلا دکشت کے انتقال کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔ان کی مدت کار میں دہلی میں اہم تبدیلی کا دور تھا،جس کے لیے ان کو یاد کیا جائے گا۔ان کی فیملی اور ساتھیوں کے لیے دعائیں۔’

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔