رام مندر پر فیصلہ سنانے والے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو ملی ’زیڈ پلس سکیورٹی‘
نئی دہلی،23؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی)مرکزی حکومت نے ہندوستان کے سابق چیف جسٹس اور رام مندر معاملہ پر تاریخی فیصلہ سنانے والے جج رنجن گگوئی کو ’زیڈ پلس سکیورٹی‘ مہیا کرانے کا فیصلہ کیا ہے- خبر رساں ادارہ اے این آئی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے اس بارے میں جانکاری دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کسی بھی جگہ جانے پر سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو زیڈ پلس سکیورٹی دی جائے گی اور اس تعلق سے سی آر پی ایف کو بتا دیا گیا ہے-
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آر پی ایف ایک وی آئی پی سکیورٹی یونٹ ہے اور گگوئی 63ویں شخص ہیں جنھیں اس فورس کے ذریعہ سکیورٹی مہیا کرائی جائے گی-
گگوئی نومبر2019میں چیف جسٹس کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے اور بعد میں مرکزی حکومت نے انھیں راجیہ سبھا رکن نامزد کیا- مارچ 2020میں جب گگوئی نے راجیہ سبھا کی رکنیت لی تھی تو اپوزیشن پارٹیوں نے اس کی پرزور مخالفت کی تھی- جب گگوئی حلف لے رہے تھے اپوزیشن لیڈروں نے واک آؤٹ بھی کر دیا تھا، اور ایسا تاریخ میں پہلی بار ہوا تھا جب راجیہ سبھا رکن کی حلف برداری میں اس قدر ہنگامہ ہوا-
اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کی راجیہ سبھا رکنیت پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ملک کی عدلیہ متاثر ہوگی- کانگریس کا کہنا تھا کہ مستقبل میں دوسرے جج بھی راجیہ سبھا کے لالچ میں فیصلے دیا کریں گے جو کسی بھی طرح مناسب نہیں - کانگریس نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں حکومت اور عدلیہ کی ملی بھگت ہونا کہیں سے بھی درست نہیں ہے، یہ جمہوریت کیلئے خطرہ ہے-