شمالی کرناٹک میں سیلاب متاثرین سے حکومت کی غفلت قابل مذمت۔ ایس ڈی پی آئی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th August 2019, 11:48 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،10/اگست(ایس او نیوز/ پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)نے شمالی کرناٹک کے 12اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے میں ریاستی اور مرکزی حکومت کے غفلت کی سخت مذمت کی ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے کی قیادت میں ایک ٹیم جس میں ریاستی سکریٹری افسر کوڈلی پیٹ، یادگیر ضلعی صدر محمد خالد، پاپولر فرنٹ ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن شاہد نصیر اور جیورگی ضلعی صدر یونس نے ایس ڈی پی آئی اور پی ایف آئی کی طرف سے کی جانے والی امداد اور سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ سیلاب متاثرین میں راحت رسانی کا کام کررہے ہیں پارٹی کارکنوں کو ہدایت دیا کہ وہ فوری طور پر متاثرین کو پینے کا پانی اور کپڑے مہیا کریں۔ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہشمالی کرناٹک میں سیلاب کی وجہ سے سینکڑوں شہراور دیہات جیسے بلگام، بیجاپور، باگل کوٹ وغیرہ پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ اگرچہ حکومت اور سماجی تنظیموں نے متاثرین کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا ہے لیکن انہیں کوئی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے متاثرین انتہائی قابل رحم حالت میں زندگی گذار رہے ہیں۔ ان پناہ گاہوں میں خواتین، بچے اور بزرگوں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، انہیں پینے کا پانی اور ادویات تک بھی فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ سیلاب متاثرین صرف اپنے پہنے ہوئے لباس میں ہی گھروں سے نکل گئے تھے اب وہ شدید سردی کے ساتھ دن گذار رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس تبدیل کرنے کیلئے دوسرے کپڑے نہیں ہیں، انہیں کمبل بھی مہیا نہیں کیاگیا ہے۔ پناہ گاہوں میں پاکی صفائی کا انتظام نہیں ہے۔ ان کو کھانے کیلئے جو گنجی دی جارہی ہے وہ بھی وقت پر فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔ الیاس محمد نے سوال کیا کہ ایسی حکومت کا کیا فائدہ جو غریب اور بے سہارا لوگوں کے بارے میں فکر مند نہیں ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بیوروکریٹس، اراکین اسمبلی اور وزراء کوئی بھی نظر نہیں آرہے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سیلاب متاثرین کو فوری طور پر پینے کا پانی، کپڑے، کمبل، طبی امداداور برتن وغیرہ مہیا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بیورکریٹس اور اراکین اسمبلی متاثرہ علاقوں میں کیمپ لگا کر راحت رسانی کے کام کی نگرانی کریں۔ حکومت کو چاہئے کہ جن کے مکانات اور سازو سامان سیلاب میں بہہ گئے ہیں ان کو فوری طور پر معاوضہ جاری کرے۔ نیز ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمدتمبے نے مخیر حضرات سے اپیل کیا کہ وہ سیلا ب متاثرین کی مداد اور بحالی کیلئے دل کھول کرعطیہ دیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...