سیلابوں سے800کروڑ روپئے کی کافی کی فصلوں کو نقصان کاشتکاروں کاسرکاری اعدادوشمارسے عدم اتفاق۔اصل سرمایہ اور خرچ بھی نہیں مل پایا
بنگلورو،یکم اپریل(ایس اونیوز) کورگ، چکمگلوراور ہاسن اضلاع میں کافی فصلوں کو800کروڑ روپئے کا نقصان پہنچا ہے۔ اس کی وجہ حالیہ مانسون میں زور دار بارشوں اور سیلاب کاآنا ہے۔ کافی بورڈ میں دستیاب اعداد وشمار کے مطابق اگست2018کے دوران سیلابوں کی وجہ سے اندازاً48ہزار250ٹن کافی کی فصل کو نقصان پہنچا۔ ایک لاکھ 67 ہزار559روپئے فی ٹن کی اوسط بین الاقوامی قیمت کے حساب سے اس طرح808کروڑ روپئے کا نقصان ہوا ہے۔ جاری مالی سال کے دوران ہندوستان کی کافی برآمدات میں9.3فیصد کی کمی آئی ہے۔ ملک نے گزشتہ مالی سال کے دوران3,77,588ٹن کافی برآمدکی تھی جو اب گھٹ کر3,42,629ٹن ہوگئی۔ انسٹنٹ کافی کے علاوہ روبٹا عرابیکا کافی کی قیمت خاص طورپر برآمد کی جاتی ہیں۔ یکم اپریل 2018اور 20 مارچ 2019کے درمیان کے اعداد وشمار کے مطابق جو کافی بورڈ کے ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ جوکافی ملک سے باہر بھیجی گئی، اس کی مقدار کم ہوگئی ہے۔ تاہم کافی کاشتکاروں کو بورڈ کی جانب سے پیش کئے گئے اندازوں پر اتفاق نہیں ہے۔ ان کے مطابق نقصان اس سے کہیں زیادہ کا ہوا ہے۔ کرناٹک پلانٹرز اسوسی ایشن کے چیرمین ایم بی گنپتی نے کہا کہ کورگ کافی کاشتکاری علاقوں کو گزشتہ ایک سوسال کی تباہ کن بارشوں اور سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے نتیجہ میں کافی کے پھل اور بیجوں میں کافی کمی ہوگئی۔ہمارے اندازوں کے مطابق70ہزار ٹن کافی کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ جس کی قیمت1500کروڑ روپئے بنتی ہے۔ اکتوبر2018میں کافی کی فصل کے وقت ہی سے لے کر 20؍ مارچ2019تک کافی کی برآمدات میں9.2فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کی وجہ208-19کے دوران فصل کا کم ہونا ہے۔مابعد مانسون کا اندازہ3لاکھ19ہزار500میٹرک ٹن لگایاگیاہے جس میں95ہزار میٹرک ٹن عرابیکا اور2لاکھ24ہزار500روبٹا کافی شامل ہیں۔ یعنی کافی بورڈ کی توقع کے مطابق فصل میں15.92فیصد کی کمی آئی۔ کافی ایکسپورٹرز اسوسی ایشن کے صدر رمیش راجانے کہا کہ ’’قیمت کااندازہ انسٹنٹ ،عرابیکا اور روبیٹا تینوں کوملاکر لگایاگیا ہے۔ علاحدہ علاحدہ حساب لگایاگیاتو نقصان اور بھی کہیں زیادہ ہوجاتا ہے۔ موجودہ قیمتوں کے حساب سے جو گزشتہ30سال میں سب سے کم ہیں، کاشتکاروں کو پیداوار کے اصل اخراجات بھی نہیں ملیں گے۔ کافی کے ایک کاشتکاراور برآمدکارنشانت گجر نے کہا کہ’’کورگ میں بہت زیادہ بارش ہوئی اور سیلاب بھی آئے۔ اس کی وجہ سے پیداوار میں بڑی حد تک کمی ہوگئی۔ چھوٹے چھوٹے پودے تو پھل کاوزن بھی سنبھال نہیں سکے۔