لکھنؤ: فلپ کارٹ ملازم کیش آن ڈلیوری کے دوران قتل، لاش نہر میں برآمد
لکھنؤ، یکم اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مشہور ای-کامرس کمپنی فلپ کارٹ سے کیش آن ڈلیوری پر ڈیڑھ لاکھ روپے کے دو موبائل فون منگوانے کے بعد لکھنؤ میں ڈلیوری بوائے کے قتل کا ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اتر پردیش پولیس نے پیر کے روز اس قتل کا انکشاف کیا، جو گزشتہ ہفتے پیش آیا تھا۔
23 ستمبر کو پیش آئی اس واردات میں ڈلیوری بوائے بھرت ساہو سے فون لینے کے بعد پیسے دینے کے بدلے گھر کے اندر کھینچ کر گلا دبا کر قتل کر دیا گیا اور پھر لاش کو بورے میں بند کرکے اندرا نہر میں بہا دیا گیا۔ حالانکہ لاش اب تک برآمد نہیں ہوئی ہے۔ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نہر میں لاش کی تلاش کر رہی ہے۔
لکھنؤ کے ڈپٹی پولیس کمشنر ششانک سنگھ نے بتایا کہ 32 سال کے بھرت ساہو بنیادی طور پر امیٹھی کے جامو سنبھئی گاؤں کے رہنے والے تھے۔ لکھنؤ میں اہلیہ کے ساتھ سرتاریکھ روڈ پر کرایہ کے مکان میں رہتے تھے۔ بھرت فلپ کارٹ میں ڈلیوری بوائے کی نوکری کرتا تھا۔ چنہٹ تھانہ علاقہ سے تکروہی کے گجانن نے ڈیڑھ لاکھ روپے قیمت کے دو موبائل فون آرڈر کیے تھے۔ حالانکہ خبر ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ڈیڑھ لاکھ روپے قیمت کا ایک موبائل فون منگایا گیا تھا، جس کی ادائیگی کیش آن ڈلیوری ہونی تھی۔
بھرت ساہو 23 ستمبر کو فلپ کارٹ کے گودام سے ڈلیوری کے لیے نکلا اور دوپہر تکروہی میں گجانن کے گھر پہنچا۔ گجانن کو موبائل دے کر اس نے رقم کی ادائیگی کے لیے کہا، لیکن گجانن نے پیسے دینے سے انکار کر دیا۔ اس بات پر دونوں کے درمیان تکرار ہو گئی، جس کے بعد گجانن نے بھرت کو گھر کے اندر کھینچ لیا، اسے جم کر پیٹا اور پھر گلا دبا کر اسے مار ڈالا۔
قتل کی واردات کو انجام دینے کے بعد گجانن نے لاش کو بورے میں بھر کر گھر میں رکھ دیا۔ لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے گجانن نے پھر اپنے دوست آکاش کو بلایا۔ دونوں لاش کو کار میں لے کر اندرا نہر کے پاس گئے اور اسے وہاں پھینک دیا۔ گھر لوٹ کر انہوں نے نہایا اور کپڑے بدلے۔ اگلی صبح گجانن گھر سے فرار ہو گیا۔
بھرت کے نہیں لوٹنے اور موبائل کے ڈیڑھ لاکھ روپے جمع نہیں ہونے پر دیر شام فلپ کارٹ کے منیجر نے اسے فون کیا لیکن موبائل بند تھا۔ کمپنی نے اس کے قریبیوں سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ وہ گھر نہیں پہنچا ہے۔ سب جگہ اس کی تلاش ہوئی پر کچھ پتہ نہیں چل سکا۔
25 ستمبر کو چنہٹ تھانہ میں گمشدگی کی اطلاع درج کرائی گی۔ پولیس نے بھرت کے فون کال ڈیٹیلس چیک کیے تو آخری کال گجانن کا ملا۔ پولیس نے تحقیق کے دوران آکاش کو پکڑا تو اس نے ساری کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ گجانن نے قتل کیا اور اس کی مدد سے لاش کو اندرا نہر میں پھینک دیا۔ گجانن کی تلاش میں پولیس کی چار ٹیمیں تشکیل کی گئی ہیں۔