کرناٹک بحران: کانگریس کے 5 اور ممبران اسمبلی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th July 2019, 9:38 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

نئی دہلی،13/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) کرناٹک میں سیاسی بحران کا معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔کرناٹک میں کانگریس کے پانچ اور باغی ممبران اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ان ممبران اسمبلی نے سپریم کورٹ میں عرضی دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی اسپیکر ان کا استعفی قبول نہیں کر رہے ہیں۔ان ممبران اسمبلی میں سدھاکر، روشن بیگ، ایم ٹی بی نارگاج، منرتن اور آنندسنگھ کے نام ہیں۔اب ان پانچ ممبران اسمبلی کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے والے باغی ممبران اسمبلی کی تعداد 15 ہو گئی ہے۔اس سے پہلے کرناٹک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے درمیان سینئر کانگریس لیڈروں نے اسمبلی سے استعفی دینے والے غیر مطمئن ممبران اسمبلی کو منانے کے لئے خفیہ طریقے سے بات چیت شروع کر دی تھی۔ وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے اسمبلی میں سب کو حیران کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اعتماد کے ووٹ حاصل کرائیں گے جس کے ایک دن بعد غیر مطمئن ممبران اسمبلی کو منانے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔کانگریس کے مرد بحران مانے جانے والے اور آبی وسائل کے وزیر ڈی کے شیو کمار صبح تقریباً پانچ بجے رہائش وزیر ایم ٹی بی ناگراج ہاؤسنگ پہنچے اور وہ انہیں منانے کے لئے تقریباًساڑھے چار گھنٹے تک وہاں رہے۔خبروں کے مطابق نائب وزیر اعلی جی پرمیشور بھی ناگراج کو استعفی واپس لینے کے لئے منانے کے واسطے ان کے گھر گئے۔ناگراج نے بدھ کو رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔اسی طرح ممبر اسمبلی رام لنگا ریڈی، منترتن اورآر روشن بیگ کو منانے کی کوشش کی گئی۔جنتا دل (ایس) میں کمارسوامی استعفی دینے والے کم از کم چار کانگریس ممبران اسمبلی کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ اپنا استعفی واپس لے لیں گے۔ شاید آئندہ ہفتے میں اعتماد کے ووٹ کے پیش نظر ممبران اسمبلی کو متحد رکھنے کی قواعد کے تحت کانگریس اور بی جے پی دونوں نے اپنے ممبران اسمبلی کو ہوٹل میں بھیج دیا ہے۔ان واقعات پر بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یدی یورپا نے کہا کہ ان کوششوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا کیونکہ حکومت کا زوال قریب ہے۔یدی یورپا نے کہاکہ کانگریس اور جنتا دل (ایس) میں وہم ہے جس کی وجہ سے رکن اسمبلی پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔ممبران اسمبلی کو واپس لانے کے لئے ایک سازش چل رہی ہے۔ یدی یورپا نے دعوی کیا کہ ریاستی حکومت اکثریت کھو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اعتماد کاووٹ دکھانا بے کار ہے۔سپریم کورٹ نے جمعہ کو کانگریس جد (ایس) اتحاد کے 10 غیر مطمئن ممبران اسمبلی کے استعفی پر صدر کو 16 جولائی تک جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کمارسوامی نے ایوان میں اعتماکا ووٹ حاصل کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔کرناٹک میں گزشتہ سال معلق اسمبلی کے بعد مخلوط حکومت بنی تھی۔اس کے بعد سے ہی حکومت نشیب وفراز کے کئی دور سے گزری ہے۔حکومت اب شدید بحران سے گزر رہی ہے۔حکمران اتحاد میں صدر کے علاوہ کل 116 رکن اسمبلی (کانگریس کے 78، جنتادل(ایس) کے 37 اور بی ایس پی کے 1) ہیں۔دو آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت کے ساتھ 224 رکنی ایوان میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی تعداد 107 ہے۔اگر 16 ممبران اسمبلی کااستعفیٰ منظور کیا جاتا ہے تو اتحاد کی تعداد گھٹ کر 100 رہ جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...

وزیر اعلیٰ کیجریوال کو جیل سے حکومت چلانے کے لیے سہولیات درکار، دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر

شراب پالیسی معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے گرفتار وزیر اعلی اروند کیجریوال کو حراست سے حکومت چلانے کے لیے تمام سہولیات مہیا کرانے کی وکالت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے۔ وکیل شری کانت پرساد کے ذریعہ دائر کردہ پی آئی ایل میں وزیر اعلیٰ کو ...

انتخابی بانڈ نے بی جے پی کا بینڈ بجا دیا ہے:اکھیلیش یادو

سماج وادی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں قلعہ فتح کرنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ جیسے جیسے انتخابات کی تاریخیں قریب آ رہی ہیں، رہنماؤں کی ریلیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی صدر اور یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھیلیش یادو نے بدھ یعنی17 اپریل کو مراد آباد میں ایک انتخابی ...

مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چھپانے کی کوشش کر رہی: کانگریس

کانگریس نے الیکٹورل بانڈ گھوٹالہ سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس کو حذف کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کی ہدایت پر سخت اعتراض کیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نئی دہلی میں کانگریس صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب ...