کرناٹک بحران: کانگریس کے 5 اور ممبران اسمبلی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا
نئی دہلی،13/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) کرناٹک میں سیاسی بحران کا معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔کرناٹک میں کانگریس کے پانچ اور باغی ممبران اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ان ممبران اسمبلی نے سپریم کورٹ میں عرضی دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اسمبلی اسپیکر ان کا استعفی قبول نہیں کر رہے ہیں۔ان ممبران اسمبلی میں سدھاکر، روشن بیگ، ایم ٹی بی نارگاج، منرتن اور آنندسنگھ کے نام ہیں۔اب ان پانچ ممبران اسمبلی کے ساتھ ہی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے والے باغی ممبران اسمبلی کی تعداد 15 ہو گئی ہے۔اس سے پہلے کرناٹک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے درمیان سینئر کانگریس لیڈروں نے اسمبلی سے استعفی دینے والے غیر مطمئن ممبران اسمبلی کو منانے کے لئے خفیہ طریقے سے بات چیت شروع کر دی تھی۔ وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی نے اسمبلی میں سب کو حیران کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اعتماد کے ووٹ حاصل کرائیں گے جس کے ایک دن بعد غیر مطمئن ممبران اسمبلی کو منانے کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔کانگریس کے مرد بحران مانے جانے والے اور آبی وسائل کے وزیر ڈی کے شیو کمار صبح تقریباً پانچ بجے رہائش وزیر ایم ٹی بی ناگراج ہاؤسنگ پہنچے اور وہ انہیں منانے کے لئے تقریباًساڑھے چار گھنٹے تک وہاں رہے۔خبروں کے مطابق نائب وزیر اعلی جی پرمیشور بھی ناگراج کو استعفی واپس لینے کے لئے منانے کے واسطے ان کے گھر گئے۔ناگراج نے بدھ کو رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔اسی طرح ممبر اسمبلی رام لنگا ریڈی، منترتن اورآر روشن بیگ کو منانے کی کوشش کی گئی۔جنتا دل (ایس) میں کمارسوامی استعفی دینے والے کم از کم چار کانگریس ممبران اسمبلی کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ اپنا استعفی واپس لے لیں گے۔ شاید آئندہ ہفتے میں اعتماد کے ووٹ کے پیش نظر ممبران اسمبلی کو متحد رکھنے کی قواعد کے تحت کانگریس اور بی جے پی دونوں نے اپنے ممبران اسمبلی کو ہوٹل میں بھیج دیا ہے۔ان واقعات پر بی جے پی کے ریاستی صدر بی ایس یدی یورپا نے کہا کہ ان کوششوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا کیونکہ حکومت کا زوال قریب ہے۔یدی یورپا نے کہاکہ کانگریس اور جنتا دل (ایس) میں وہم ہے جس کی وجہ سے رکن اسمبلی پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔ممبران اسمبلی کو واپس لانے کے لئے ایک سازش چل رہی ہے۔ یدی یورپا نے دعوی کیا کہ ریاستی حکومت اکثریت کھو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اعتماد کاووٹ دکھانا بے کار ہے۔سپریم کورٹ نے جمعہ کو کانگریس جد (ایس) اتحاد کے 10 غیر مطمئن ممبران اسمبلی کے استعفی پر صدر کو 16 جولائی تک جمود برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کمارسوامی نے ایوان میں اعتماکا ووٹ حاصل کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔کرناٹک میں گزشتہ سال معلق اسمبلی کے بعد مخلوط حکومت بنی تھی۔اس کے بعد سے ہی حکومت نشیب وفراز کے کئی دور سے گزری ہے۔حکومت اب شدید بحران سے گزر رہی ہے۔حکمران اتحاد میں صدر کے علاوہ کل 116 رکن اسمبلی (کانگریس کے 78، جنتادل(ایس) کے 37 اور بی ایس پی کے 1) ہیں۔دو آزاد اراکین اسمبلی کی حمایت کے ساتھ 224 رکنی ایوان میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی تعداد 107 ہے۔اگر 16 ممبران اسمبلی کااستعفیٰ منظور کیا جاتا ہے تو اتحاد کی تعداد گھٹ کر 100 رہ جائے گی۔