ریاستی حکومت کے ماہی گیر قرضہ معاف اسکیم سے اُڈپی کو فائدہ ہی فائدہ تو اترکنڑا ضلع محروم
کاروار:18؍دسمبر(ایس اؤ نیوز)ریاستی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ماہی گیروں کے قرضہ جات معافی کامکمل فائدہ اُڈپی کے ماہی گیروں کو ہواہے، قرضہ معاف کی رقم 65کروڑ روپیوں میں سے اب تک اُڈپی ضلع 97فی صد حاصل کیا ہے تو اترکنڑا ضلع کو 1فی صد سے بھی کم ملنے والا ہے۔ یڈیورپاکی حکومت 65کروڑر وپیوں کے قرضے معاف کرنے کا اعلان کیا تھا، جس میں اُڈپی ضلع کے ماہی گیر وں کا قریب 60کروڑ روپئے قرضہ معاف ہونے جارہاہے تو اترکنڑا ضلع کے ماہی گیروں کا صرف 58لاکھ روپئے قرضہ معاف کیا جائے گا۔
بینکوں کی ہراسانی :تعلیمی اور معاشی طورپر پسماندہ اترکنڑا ضلع کے ماہی گیر سرکاری قرضہ معافی سے استفادہ میں بھی پیچھے ہیں۔ ماہی گیروں کی حمایت میں ان کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنےو الا کوئی عوامی نمائندہ نہیں ہونے سے ماہی گیر کافی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ یہی وجہ بھی ہے کہ یہاں کے بینک ماہی گیروں کو قرضہ دینے میں پس وپیش کرتے رہتےہیں، قرضہ نہ دے کر انہیں ہراساں کرتے رہنے کا ماہی گیرلیڈران نے ہی الزام لگایا ہے۔ کل ملا کر ضلع کے ماہی گیروں کے لئے قرضہ معافی ایک خوا ب ہوتا جارہاہے۔ کھاروی سوسائٹی کے چیرمن ہریکانت کھاروی نے بینکوں کے متعلق کہاکہ ہریکانت کھاروی سوسائٹی کی طرف سے کئی ماہی گیروں نے قرضہ کے لئے عرضیاں دی ہیں، مگر بینک قرضہ نہیں دیتے، انہیں بلا کر بات تک نہیں کرتے۔
اس سلسلےمیں محکمہ ماہی گیر کے نائب ڈائرکٹر پی ناگراج نے کہاکہ ماہی گیروں کے قرضے معاف کرنے کے لئے بینکوں کو متعینہ فارم پُرکرکے متعلقہ دستاویزات دینی ہوتی ہے، لیکن ابھی تک بینکوں کی طرف سے کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔ بینکوں سے جانکاری نہیں ملنے پر قرضہ معافی کی کارروائی مکمل کرنا ممکن نہیں کہتے ہوئے اپنی لاچاری ظاہر کی۔
شہر کے سداشیوگڑھ سنڈیکیٹ بینک میں 416،آمدلی کرناٹکا گرامین وکاس بینک میں 9،دھاریشور کرناٹکا بینک میں 5 اور بھٹکل کرناٹکا وکاس گرامین بینک میں 16ماہی گیروں کے قرضے کی کل رقم 58لاکھ روپئے بنتی ہے، اعلان کے مطابق اب صرف اتنی ہی رقم کے قرضے معاف کئے جائیں گے۔