جیہ پردا پر نازیباتبصرہ: چوطرفہ گھر گئے اعظم خاں، نوٹس، ایف آئی آر اور بیانات کے وار
لکھنو، 15 اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات کے لئے سیاسی گھمسان کے درمیان بی جے پی امیدوار جیہ پردا کے خلاف فحش تبصرہ کو لے کر سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خاں کی مشکلیں اب بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ایک طرف جہاں اعظم کے خلاف اس بیان کو لے کر مقدمہ درج کیا گیا ہے، وہیں دوسری طرف قومی خواتین کمیشن نے سختی دکھاتے ہوئے وجہ بتاو نوٹس بھیجا ہے۔ادھر کانگریس نے بھی اعظم کے خلاف الیکشن کمیشن اور ایس پی صدر اکھلیش یادو سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔وہیں وزیر خارجہ سشما سوراج نے اعظم کے بیان پرملائم سنگھ یادو کو بھیشم بن کر خاموش نہ رہنے کی نصیحت دی ہے۔ادھر سماجوادی پارٹی کی ترجمان جوہی سنگھ نے اس نصیحت کو لے کر سشما سوراج کو ہی گھیرا ہے۔کانگریس نے بھی اعظم خاں کی قابل اعتراض تبصرہ کی مذمت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور ایس پی صدر اکھلیش یادو سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔پارٹی کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے ٹویٹ کر کہاکہ جیہ پردا پر اعظم خان کے تبصرہ کی سطح حقیر ہے۔ایسے بیان ایک متحرک جمہوریت کے لئے اشتعال انگیز ہے،امید کرتا ہوں کہ الیکشن کمیشن اور اکھلیش یادو اس کا نوٹس لیں گے اور کارروائی کو یقینی بنائیں گے۔ بتا دیں کہ جیہ پردا کا نام لئے بغیر اعظم نے ایک عوامی جلسے میں کہا تھا، کیا سیاست اتنی گر جائے گی کہ 10 سال جس نے رامپور والوں کا خون پیا، جسے انگلی پکڑ کر ہم رامپور میں لے کر آئے، اس نے ہمارے اوپر کیا کیا الزام نہیں لگائے،کیا آپ اسے ووٹ دیں گے؟۔ اعظم نے مزید کہا کہ آپ نے 10 سال جنہیں اپنی نمائندگی کرائی، اس کی اصلیت سمجھنے میں آپ کو 17 سال لگے، میں نے 17 دن میں شناخت کرگیا کہ ان کے نیچے کا انڈرویر خاکی رنگ کا ہے۔قومی خواتین کمیشن کی صدر ریکھا شرما نے اس تبصرے کو انتہائی نازیبا قرار دیا۔اس کے بعد خواتین کمیشن کی جانب سے اعظم کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ شرما نے الیکشن کمیشن سے بھی گزارش کی ہے کہ وہ اعظم خاں کو الیکشن لڑنے سے منع کرے۔