گزشتہ سال 2838 پاکستانی، 914 افغانی اور 172 بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو دی گئی شہریت: نرملا سیتا رمن کا بیان
چنئی،19 /جنوری(آئی این ایس انڈیا/ایس او نیوز) شہریت قانون کو لے کر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے ہم کسی کی شہریت چھین نہیں رہے ہیں، بلکہ شہریت دے رہے ہیں۔
چنئی میں ایک پروگرام کے دوران وزیر خزانہ نے کہاکہ یہ ترمیم (شہریت ترمیم ایکٹ) لوگوں کو بہتر زندگی فراہم کرنے کی ایک کوشش ہے۔ہم کسی کی شہریت نہیں چھین رہے ہیں، ہم صرف ان کو فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے اس دوران کہا کہ گزشتہ سال 2838 پاکستانی پناہ گزینوں، 914 افغانی پناہ گزینوں، 172 بنگلہ دیشی پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔ 1964 سے 2008 تک سری لنکا سے آئے 4,00,000 سے زیادہ تملوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ 2014 تک پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے 566 مسلمانوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی۔انہوں نے گلوکار عدنان سمیع اور بنگلہ دیش سے آئیں تسلیمہ نسرین کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2016 سے 18 کے درمیان 391 افغان مسلم اور 1595 پاکستانی تارکین وطن کو شہریت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ہمارے اوپر لگے تمام الزامات غلط ثابت ہوتے ہیں۔سیتا رمن نے ملک کے مختلف علاقوں سے رہ رہے پاکستانی اور سری لنکا پناہ گزینوں کی حالت کو لے کر بھی تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ مشرقی پاکستان سے آئے تھے وہ ملک کے مختلف کیمپوں میں آباد ہو گئے، وہ اب بھی وہیں پر ہیں۔اب انہیں 50-60 سال ہو گئے ہیں۔اگر آپ ان کیمپوں میں جائیں گے تو آپ کے دل رو پڑیں گے ۔اسی طرح کی صورتحال سری لنکا پناہ گزینوں کے ساتھ ہے، جو کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔انہیں بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا گیا ہے۔
ادھر اتوار کو ہبلی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جو لوگ سی اے اے کی مخالفت کر رہے ہیں وہ دلتوں کی مخالفت کر رہے ہیں۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ دلتوں کی مخالفت کرکے وہ لوگ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟