ایف ایس ایس اے آئی ڈرافٹ پیکیجنگ ریگولیشن کو 3 ماہ میں حتمی شکل دے: این جی ٹی
نئی دہلی، 13 جنوری (آئی این ایس انڈیا) نیشنل گرین ٹریبونل نے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ تین ماہ کے اندر فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرز (پیکیجنگ) ترمیم ضابطے کے مسودہ کو حتمی شکل دے۔
این جی ٹی کے چیئرمین جسٹس آدرش کمار گوئل کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ متعلقہ حکام کو کاربونیٹیڈ سافٹ ڈرنکس، شراب اور دیگر اشیاء کے لئے پلاسٹک کی بوتلیں اور ملٹی لیئر پلاسٹک کے پیکٹوں کے مزید استعمال پر غور کرنا چاہئے۔
بنچ نے کہاکہ ایف ایس ایس اے آئی کو مسودہ ریگولیشن کو تین ماہ کے اندر حتمی شکل دینا چاہئے تاکہ اس پر عمل درآمد کیا جاسکے اور نگرانی کا ایک موثر طریقہ کار موجود ہو۔ نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) غیر سرکاری تنظیم ہیم جاگریتی اترانچل ویلفیئر سوسائٹی کی درخواست پر سی بی آئی سماعت کررہی تھی جس میں پلاسٹک کی بوتلوں اور مختلف پرت کے پلاسٹک کنٹینروں کی بوتلوں کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولتھین ٹیرافائلیٹ (پی ای ٹی) کی بوتلیں اور ملٹی لیئر کین، جیسے ٹیٹرا پیک صحت اور ماحول کو بری طرح متاثر کرتے ہیں اور پلاسٹک کے کچرے میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز نے این جی ٹی کو بتایا کہ وزارت صحت نے ایک مسودہ شائع کیا ہے جس میں بچوں، حاملہ خواتین اور تولیدی عمر کی خواتین کے لئے استعمال ہونے والی دوائیوں پر مشتمل پالی تھین ٹیرافالٹ یا پلاسٹک کے استعمال پر پابندی ہے۔ پلاسٹک کی بوتلوں اور دوائیوں کی پیکیجنگ کے معیار کے بارے میں تمام بوتلوں اور کنٹینرز کو ’فارماکوپیا‘ اور دیگر معیارات کی تعمیل کرنا ہوگی۔
ٹریبونل نے کہا ہے کہ ’فارماکوپیا‘ میں ترمیم کے پیش نظرکسی حد تک پلاسٹک کی پیکیجنگ کے مضر اثرات پر قابو پایا گیا ہے۔ اس لئے کوئی حکم جاری نہیں کیا جاتا ہے، تاہم اس میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کی صحت کی حفاظت کے لئے وزارت صحت میں مناسب سطح پر ضوابط کی تعمیل کی نگرانی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ فارماکوپیا کمیشن آف انڈیا (آئی پی سی) وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ماتحت ایک خودمختار ادارہ ہے جو ملک میں ادویات سے متعلق معیارات طے کرنے کی ذمہ دار ہے۔