اسمبلی میں اسپیکرکے عہد ہ پرآنے والوں کی شکست -کانگریس کے سینئرقائدین اسپیکرکی ذمہ داری لینے تیارنہیں،پارٹی پریشان

Source: S.O. News Service | Published on 22nd May 2023, 1:12 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 22/مئی (ایس او نیوز)ریاست میں ہفتہ کے روز کانگریس کی حکومت وجود میں آئی-اسمبلی کا اجلاس کل سے تین دن تک جاری رہے گا- قائم مقام اسپیکر کی حیثیت سے سینئر ایم ایل اے وی آر دیش پانڈے کو مقرر کیا گیا ہے- تاہم یہ معلوم ہوا ہے کہ کانگریس کے سینئر قائدین نئے اور مستقل اسپیکر کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہیں - اس کی وجہ اس عہدے سے منسلک ہونے کا خدشہ بتایا جاتا ہے- 2004 سے اس آئینی باوقار عہدہ سے جوبھی جڑاہے اس کو اپنے سیاسی کیرئیر میں شدید دھچکا لگا ہے-وہ لیڈر جوا سپیکرز ہو ئے ہیں مسلسل الیکشن ہارتے رہے ہیں - اس عہدہ سے ان کا سیاسی کیریئر ختم ہو گیا- یہ تشویشناک سلسلہ پچھلی حکومت کے اسپیکر وشویشور ہیگڈے کاگیری کی شکست کے ساتھ جاری ہے، یہ بی جے پی حکومت میں اسپیکر تھے- کاگیری کی شکست سے پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے- کاگیری خود اس شکست سے پریشان ہیں - اس شکست نے انہیں ایک مضبوط لیڈر کے طور پر اپنی طاقت پر سوالیہ نشان لگ گیاہے-اس عہدہ پراب تک کون تھے ان کاسیاسی کیرئیرکیاہوا اس بارے میں یہاں چندمثالیں پیش کی جارہی ہیں -2004 میں ایس ایم کرشنا کی قیادت والی کانگریس حکومت میں کرشنانامی اسپیکر تھے، وہ کے آر پیٹ حلقہ سے 2008 کا الیکشن ہار گئے تھے- کانگریس کے سینئر لیڈر کاگوڈ تمپا، جو 2013 میں اسپیکر کے عہدے پر فائز تھے، 2018 کے انتخابات میں ہار گئے- پانچ بار منتخب سینئر ایم ایل اے کے بی کولیواڈ 2016 میں اسپیکر تھے- انہوں نے 2018 میں الیکشن بھی لڑا- اس کے بعد کے 2019 کے ضمنی انتخاب میں کولیواڈبھی ہار گئے-رمیش کمار، جو 2018 میں کانگریس-جے ڈی ایس پرمشتمل مخلوط حکومت میں اسپیکر تھے، اس بار وہ بھی الیکشن ہار گئے- ان کے بعد بی جے پی حکومت میں کاگیری اسپیکر تھے- اس طرح پانچ سال کے عرصے میں دو اسپیکر الیکشن ہار چکے ہیں - اس کے علاوہ سابق وزیراعلیٰ جگدیش شٹراس بارکے اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس میں شامل ہوگئے تھے،وہ ہبلی سیٹ سے ہارگئے،معلوم رہے کہ وہ پہلے بی جے پی حکومت میں اسپیکر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، اور بی جے پی کے ایک اور سینئر لیڈر کے جی بوپیا کو حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھی شکست ہوئی تھی-اس طرح اسپیکر کاعہدہ پرآنے والوں کو اپنے سیاسی کیریئر میں دھچکا لگا ہے- اس پس منظرمیں یہ تجزیہ کیا جا رہا ہے کہ کانگریس کو سینئر ایم ایل اے کو اس عہدہ پر لانے میں مشکل پیش آ رہی ہے-پہلے ڈاکٹر جی پرمیشورا کوا سپیکر کاعہدہ دینے کا منصوبہ بنایا گیا تھا- لیکن انہوں نے براہ راست اس تجویز کو مسترد کر دیا اور کابینہ وزیر بن گئے- اب کانگریس پارٹی ٹی بی جے چندر، ایچ کے پاٹل، بی آر پاٹل، وائی این گوپال کرشنا میں سے کسی کو اسپیکر بنانے کے بارے میں سوچ رہی ہے-یہ بھی کہا جا رہاہے کہ ان میں سے کسی کو بھی اسپیکربننے میں دلچسپی نہیں ہے-

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے منڈیا میں کھڑی بس سے کار کی ٹکر، 4 ہلاک

سڑک پر کھڑی بس کو پیچھے سے ایک کار نے ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں چار لوگوں کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔یہ واقعہ چہارشنبہ کی صبح ضلع کے نا گمنگالا تعلقہ کے بی جے نگر میں آد چنچن گیری اسپتال کے سامنے پیش آیا۔

کاویری سے روزانہ3ہزار کیوسک پانی تمل ناڈو کو دیا جائے کرناٹک کو کاویری ریور مانیٹرنگ کمیٹی کا تازہ فرمان، عمل کرنے سے ریاستی حکومت کا انکار

ایک طرف کاویری سے تمل ناڈو کو پانی فراہم کرنے کی بات کو لے کرکرناٹک میں بند او ر احتجاجات کا سلسلہ چل پڑا ہے اسی درمیان کرناٹک کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے مترادف کاویری ریور مانیٹرنگ کمیٹی نے تازہ حکم صادر کیا ہے کہ کرناٹک کاویری سے تمل ناڈوکو 28ستمبر تا15/اکتوبر روزانہ 3000کیوسک ...

بنگلورو بند پر ملا جلا رد عمل، کاروباری علاقے بند، باقی مقامات پر اثرمعمولی دفعہ 144کے سبب پولیس کا سخت بندوبست، احتجاجیوں کی گرفتاری اور بند کے بعد رہائی، بسیں حسب معمولی چلتی رہیں، تعلیمی ادارے بند

کاویری سے تمل ناڈو کو پانی فراہم کرنے سپریم کور ٹ کے فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرنے کیلئے منگل کے روز بنگلورو بند منانے کیلئے کسان تنظیموں سمیت چند کنڑا نوازتنظیموں کی طرف سے دی گئی آواز پر شہر میں لوگوں کا ملا جلا رد عمل دیکھا گیا۔

گلبرگہ میں ضلع انچارج وزیر پریانک کھرگےکے ہاتھوں سرکاری اسکیموں کے تحت قائم کردہ، مختلف اسٹالس کا افتتاح،عوامی شکایات کی سماعت و یکسوئی کے لئے جنتا درشن پروگرام میں شرکت

وزیر پنچایت راج کرناٹک و ضلع انچارج وزیر گلبرگہ مسٹر پریانک کھرگے نے پیر کے دن چنچولی ضلع گلبرگہ میں عوام ی شکایات کی سماعت اور ان کی یکسوئی کے لئے ایک جنتا درشن نامی جلسہ میں شرکت کی۔

کرناٹک: بی جے پی-جے ڈی ایس اتحاد سے دونوں پارٹی لیڈران میں ناراضگی

بی جے پی اور جے ڈی ایس میں اتحاد سے کرناٹک میں ایک الگ ہی سیاسی ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ دونوں ہی پارٹیوں کے لیڈران و کارکنان میں بغاوت کی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ دونوں پارٹیوں میں کبھی بھی بگدڑ مچ سکتی ہے۔ ناراض لیڈرا کانگریس کے رابطے میں ہیں۔ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی ...

بنگلورو بند: لیکن انتشار کی کیفیت کئی تنظیمیں بنگلورو بند کی تائید سے دستبردار، 29ستمبر کو کرناٹک بند کا اعلان

کاویری سے تمل ناڈو کو پانی کی فراہمی کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے منگل کے روز بنگلورو بند منانے کیلئے کنڑانواز تنظیموں اور کسان یونینوں کی طرف سے دی گئی آواز پیر کے روز اس وقت انتشار کا شکار ہو گئی حب کنڑا چلولی لیڈر واٹال ناگرراج نے بنگلورو بند کی حمایت سے صاف انکار کرتے ہوئے ...