منگلورو:’فاسٹیاگ‘گھوٹالہ سے ہورہا ہے لاکھوں روپے کانقصان
منگلورو:26/جنوری (ایس او نیوز) نیشنل ہائی وے پر ٹول فیس کی وصولی اور ٹریفک کو آسان بنانے کے لئے حکومت نے ’فاسٹیاگ‘ سسٹم شروع کیاہے۔ لیکن بدعنوانی کرنے اور چونا لگانے والے کوئی نہ کوئی راستہ نکال ہی لیتے ہیں۔
منگلورو کے راستے پر اس سسٹم کو نافذ کیے ہوئے ابھی ایک مہینہ ہی ہوا ہے، مگر پتہ چلا ہے کہ ٹرک اور دیگر بھاری موٹر گاڑیوں کے مالکان نے فیس کی ادائیگی میں لاکھوں روپے کا چونا لگا دیا ہے۔ سورتکل ٹول گیٹ اسٹاف نے اس بات کا پتہ لگایا ہے کہ ٹرکوں پر فاسٹیاگ اسٹیکرز تو لگائے گئے ہیں، مگربھاری موٹر گاڑیوں کے لئے جو فیس ہے اس کے بجائے چھوٹی گاڑیوں کی فیس ان کے اکاؤنٹ سے منہا ہورہی ہے۔کیونکہ پرائیویٹ کمپنیوں کی طرف سے فراہم کیے گئے فاسٹیاگ اسٹیکر میں جوغلط معلومات درج کروائی جاتی ہیں اور جب ٹول گیٹ پر اسکیاننگ کیمرہ اس کی جانچ کرتا ہے تو چھوٹی گاڑی کی معلومات ہونے کی وجہ سے کم فیس منہا کرتا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ سورتکل ٹول گیٹ عملے کی طرف سے فیس وصولی ک ٹھیکیدار کے علم میں جب یہ بات لائی گئی تو اس نے نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کے افسران کو اس دھوکہ دہی سے آگاہ کیا جس کے بعد اس قسم کے تمام فاسٹیاگ اسٹیکرس کو بلاک کرنے اور ایسی گاڑیوں کے مالکان کو بینکوں میں جاکر نئے سرے سے درست معلومات دے کر وہاں سے فاسٹیاگ اسٹیکر لینے کی ہدایت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔