کسان زرعی قوانین کیخلاف جمعرات کو دہلی مارچ پر مصر
نئی دہلی،24؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) مودی سرکار کے ذریعہ پاس کئے گئے ۳؍ زرعی بلوں کے خلاف احتجاج کو ملتوی کرنے کی تمام اپیلوں کو ٹھکراتے ہوئے کسانوں نے متنبہ کیا ہے کہ جمعرات 26؍ نومبر کو وہ اپنے اعلان کے مطابق دہلی کیلئے مارچ کریں گے اور اگر انہیں روکنے کی کوشش کی گئی تو دہلی جانے والی تمام سڑکوں کو جام کردیا جائےگا۔ بھارتیہ کسان یونین نے ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹّر کی اس اپیل کو بھی ٹکرادیا ہے کہ یہ سال احتجاج کی اجازت نہیں دیتا۔ واضح رہے کہ خاص طور سے پنجاب اور ہریانہ کے کسان زرعی بلوں کی منظوری کے بعد سے احتجاج کررہے ہیں۔ 26؍ نومبر کے دہلی مارچ کو ملوتی کرنے کی اپیل کو مسترد کرتےہوئے انہوں نے کہا ہے کہ یہ ان کے وجود کی لڑائی ہے جس سے وہ پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
بھارتیہ کسان یونین کے صدر بلبیر سنگھ راجے وال نے مارچ کو روکے جانے کی صورت میں دہلی جانے والی تمام سڑکوں کو مسدود کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے بتایا ہے کہ’’ ہریانہ کے کسان ریاست سے دہلی جانے والے نیشنل ہائی وے کو جام کردیںگے۔ یوپی کے کسانوں کو بھی اگر روکا گیاتوہ وہ یوپی سے دہلی جانے والی سڑکوں کو مسدود کردیں گے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس صورتحال میں دہلی کیلئے جانے والی تمام سڑکیں جام کردی جائیں گی کیوں کہ ملک بھر کے کسان ہر طرف سے دہلی کیلئے مارچ کریں گے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ’’ہمیں جہاں بھی روکا جائےگا، ہم وہیں دھرنے پر بیٹھ جائیں گے۔ ہم طویل جدوجہد کیلئے نکلیں گے اوراپنے ساتھ راشن ، خیمے لگانے کا سامان اور چٹائیاں رکھیں گے۔‘‘بلبیر سنگھ کے مطابق’’ہمیں زمین پر سونے کی عادت ہے اور ہم سڑکوں پر سولیں گے۔ پنجاب ہی نہیں پورے ملک کے کسان دہلی مارچ کریں گے اور جہاں روکے جائیں گے وہیں وہ سڑکوں پر ڈیرہ جما لیں گے۔‘‘ انہوں مودی سرکار کو متنبہ کیا کہ ’’فیصلہ مرکزی حکومت کو کرنا ہے کہ وہ کیا چاہتی ہے۔‘‘