دہلی کی سرحدوں پر ایک بار پھر کسان تحریک پکڑے گی رفتار!

Source: S.O. News Service | Published on 21st September 2021, 11:01 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 21؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) بھارتیہ سِکھ سنگٹھن کے سربراہ جسبیر سنگھ وِرک نے مرکز کے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر جاری کسان تحریک کو ایک بار پھر رفتار دینے پر زور دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی طاقت پھر سے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ مرکزی حکومت پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔

27 ستمبر کو ’بھارت بند‘ کے اعلان سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جسبیر سنگھ نے کہا کہ ’’خواتین نے اب تک کسان تحریک میں سرگرم کردار نبھایا ہے اور وہ تحریک کی ریڑھ ہیں۔ اب مزید لوگوں کو تحریک میں شامل ہونا چاہیے۔‘‘ انھوں نے یاد دلایا کہ خراب موسم میں کسانوں کے جہد مسلل اور بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کے دوران شہید ہونے والے لوگوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانی چاہئیں۔

یو پی سے تعلق رکھنے والے سکھ لیڈر جسبیر سنگھ نے مردوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں دہلی کی سرحدوں پر پہنچیں اور آنے والی 27 تاریخ کو ’بھارت بند‘ کامیاب بنائیں۔ انھوں نے اس دوران یہ جانکاری بھی دی کہ ’’مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے کسان کنبوں کی کئی خواتین حمایت میں سامنے آئی ہیں، اور تحریک میں سرگرمی کے ساتھ شامل بھی ہوئی ہیں۔ احتجاجی مظاہرہ کے مقامات پر ان کی موجودگی ایک کنبہ کی طرح ہمارے اتحاد کو ظاہر کرتی ہے اور انتظامیہ کو پتہ ہونا چاہیے کہ ہم اپنے مطالبات کو لے کر بہت سنجیدہ ہیں۔‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے جسبیر سنگھ نے کہا کہ ’’ہم نے مظفر نگر میں حال ہی میں کسان مہاپنچایت کو اپنی پوری حمایت دی اور اب ہم چاہتے ہیں کہ 27 ستمبر کو ’بھارت بند‘ بھی کامیاب ہو۔ حالانکہ لوگوں کو ’بند‘ کے دوران پرامن طریقے سے احتجاجی مظاہرہ کرنا چاہیے اور ان کے احاطوں کو بند رکھنا چاہیے۔‘‘ کسان لیڈر نے یہ بھی کہا کہ خصوصاً کسانوں کو کسی بھی طرح کے اکساوے اور تشدد سے دور رہنا چاہیے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ مختلف ریاستوں کا سفر کر رہے ہیں اور ہر طبقہ سے جڑے لوگوں کے ساتھ میٹنگوں کا دور بھی جاری ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔