کسان تحریک سے توجہ ہٹانے کی سیاست جاری:اکھلیش یادو
لکھنؤ،18؍جنوری(آئی این ایس انڈیا) سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے ویب سیریز تانڈوکے او پر درج ایف آئی آر کے بہانے یوگی حکومت کو نشانہ بنایاہے۔
پیر کو اکھلیش یادونے کہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ویب سیریز تانڈوپر سیاست کررہی ہے کیونکہ حکومت نہیں چاہتی کہ سیاہ زرعی قوانین پر عوام کی توجہ رہے۔ دہلی میں کسان وہاں احتجاج کررہے ہیں، انہیں دہشت گرد بتایا جارہا ہے۔ این آئی اے کے ذریعہ ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔ اس حکومت نے ملک کے کسانوں کو تباہ کرنے کے انتظامات کرنے کے بعد اب ایک دہشت گرد ثابت رکنا شروع کردیا ہے۔
ایس پی صدر نے سوال اٹھایا کہ خود ہی تانڈو پر ہنگامہ آرائی کیوں ہے؟ آپ سب نے مرز اپورسیریز دیکھا ہے۔ مرز اپور میں کتنی زبانیں تھیں؟ اترپردیش میں جہاں اس طرح کے آداب کے ساتھ زبان بولی جارہی ہے، وہیں سے میرزا پور میں اتنی بدنامی ہو رہی ہے۔ لیکن تب حکومت اور بی جے پی کے لوگ خاموش رہے۔ کتنے اور سیریل ہوں گے، لیکن صرف تانڈوپرہنگامہ مچا ہے تاکہ لوگوں کی کسانوں کی طرف توجہ نہ ہو۔ بے روزگاری بھی ختم کی جانی چاہیے۔ حکومت نے کسانوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ جاری کیا ہے۔ حکومت بتائے کہ دھان کی خریداری میں کسانوں کو ایم ایس پی کہاں سے ملا ہے۔ یہاں صرف کال کا کام ہی مس ہوجاتا ہے۔
اترپردیش قانون ساز کونسل کی 12 نشستوں پر انتخابات کے بارے میں اکھلیش یادونے کہاہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ کتنے امیدواروں نے پرچہ داخل کیا ہے۔ لیکن اگر انتخابات میں ووٹ ملے تو بی جے پی کو اپنے ممبران اسمبلی کوبچانا پڑے گا۔ان کے اراکین اسمبلی کراس ووٹنگ کے لیے تیار ہیں، کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ 2022 میں ٹکٹ کاٹا جائے گا۔ ایس پی نے اعدادنہ ہونے کے باوجود انتخابات میں اپنے دو امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ بی جے پی نے 10 نشستوں کے لیے امیدوارکھڑے کیے ہیں۔جیسے ہی اکھلیش یادو شرواستی پہنچے، بی ایس پی کے باغی ایم ایل اے اسلم راعین ان سے ملے۔ اس دوران اکھلیش نے کہاہے کہ اسلم کو باغی نہ کہو۔ ہم ٹوٹے ہوئے لوگوں کو جوڑنے کا کام کرتے ہیں۔