زرعی قوانین کی مخالفت میں بنگلورو سمیت ریاست کےمختلف مقامات پر کسانوں کی دھاڑ: ٹریکٹرپریڈ کے ذریعے مرکزی اور ریاستی حکومت سے زرعی قوانین واپس لینے کامطالبہ
بنگلورو:26؍جنوری (ایس اؤ نیوز)مرکزی حکومت کی تین زرعی قوانین اور ریاستی حکومت کے اراضی قانون میں کی گئیں ترمیمات کو واپس لینے پرزور دیتے ہوئے ریاست کے صدر مقام بنگلورو سمیت مختلف مقامات پر کسانوں نے بڑے پیمانےپر ٹریکٹر پریڈ کا اہتمام کرتےہوئے بی جےپی اقتدار والی حکومتوں کے خلاف اپنی سخت برہمی کا اظہارکیا۔
دہلی کی سرحدوں پر احتجاجی کسانوں کی یوم ِ جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر پریڈ کے اعلان کی حمایت میں بنگلورو، کلبرگی ، منڈیا ، ٹمکور، کولار، چک بلاپور، ہاسن ، رام نگراور منگلورو سمیت مختلف مقامات پر سیکڑوں کسانوں نے مختلف تنظیموں کی قیادت میں احتجاج کیا۔ کسانوں کے احتجاج کا مرکز ٹریکٹر پریڈ تھا۔
سینکٹ کسان مورچہ ویدیکے ، راجیہ رعیت سنگھا اور ہسیرو سینا ، راجیا کبّو بلیگارر سنگھا ، دلت سنگھرش سمیتی ، اے آئی ٹی یوسی ، کرناٹکا جن شکتی ، ائیکے ہوراٹ سمیتی ، جماعت اسلامی ہند کرناٹکا سمیت مختلف تنظیموں کی قیادت میں کسان بنگلورو میں جمع ہوئے تھے۔ بنگلورو کے چاروں طرف سے کسان اپنی اپنی ٹریکٹر لے کر فریڈم پارک میدان تک احتجاجی ریلی نکالی، مرکزی زرعی قوانین اور ریاستی اراضی قانون ترمیمات بل ، اے پی ایم سی ، جانور ذبیحہ انسداد قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ریاست کے دوردراز مقامات سے کسان جیپ ، ٹمپو، بس سمیت دیگر سواریوں کے ذریعے بنگلورو پہنچے تھے۔ بنگلورو کے اطراف کے علاقوں کے کسان بھی ٹریکٹروں کے ساتھ آئے ہوئے تھے۔ ٹریکٹروں کو شہر میں لےجانےکے متعلق کسانوں اور پولس کے درمیان لفظی جھڑپ بھی ہوئی۔
بنگلورو پولس کمشنر کمل پنتھ کے ’شہر میں ٹریکٹروں کو لےجانےکی اجازت نہیں دی جائے گی ‘ والے بیان کےخلاف سخت اعتراض جتاتے ہوئے کسانوں نے مخالفت کی اور 125ٹریکٹروں کو شہر کے اندر لے جانے کافیصلہ لیاگیا۔ ذرائع نے بتایاکہ ٹریکٹروں پر نمبر درج کرتےہوئے اندر جانے دیا گیا اور اس طرح احتجاج میں 125ٹریکٹر شریک ہوئے.
کسانوں نے کہاکہ یہ ہماری زندگی اور جینے کا حق ہے،حکومتوں نے ہماری زندگی برباد کرنے والے قوانین کو جاری کیا ہے، جب تک ان قوانین کو واپس نہیں لئے جائیں گےہم احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ کسانوں نےکہاکہ ہمیں یوم ِ جمہوریہ کے احترام کا احساس ہے ، ہم یوم ِ جمہوریہ کی پریڈ میں کوئی دخل اندازی نہیں کریں گے۔ ہم ٹریکٹر پریڈ کے ذریعے اپنے مسائل اور اپنا پیغام عوام تک پہنچانا چاہتے ہیں ۔
کسانوں کے ٹریکٹر پریڈکو دیکھتے ہوئے بنگلورو میں وزیرا علیٰ کے گھر کرشنا، ودھان سودھا، ارکان اسمبلی ہاؤس، راج بھون روڈ سمیت اہم جگہوں پر پولس کا سخت بندوبست کیاگیا تھا۔ شہرکے نواحی علاقوں میں واقع ٹول گیٹ پر منگل کی صبح سے ہی سیکڑوں پولس کو تعینات کرتےہوئے سکیورٹی لگائی گئی تھی۔
کنڑا محاذ کے لیڈر واٹال ناگراج نے میسور بینک سرکل پر بیل گاڑی کے ذریعے احتجاج کیا تو کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں300سے زائد ہیجڑوں نے بھی شرکت کی۔
منگلورو میں احتجاج : منگلور و میں دکشن کنڑا ضلع ڈی سی دفتر کے روبرو عوامی تنظیموں نے بھی کسانوں نے ٹریکٹر پریڈ کا اہتمام کرتےہوئے زرعی قوانین کی مخالفت کرتےہوئے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ہسیرو سینا کے لیڈر روی کرن پونچا نے احتجاجیوں سے خطاب کرتےہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو صدی کا سب سے بڑا بروکر قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ نجکاری کی آڑ میں ملک کی دولت کو کارپوریٹ کمپنیوں کو بیچا جارہاہے۔ یہ صر ف کسانوں کا نہیں بلکہ جمہوریت کے بقا کی جدوجہد ہونےکی بات کہی۔ رعیت سنگھ کے یادو شٹی ، اے آئی ٹی یوسی کے بی شیکھر، ولیم ڈیسوزا، دلت سنگھرش سمیتی کے چندو ایل، جنوادی مہیلا کی جینتی شٹی ، بال کرشنا ، روپیش رائی، سنی ڈیسوزا نے بھی خطاب کیا۔ احتجاج کی قیادت دلت سنگھرش سمیتی کے ایم دیوداس نےکی۔ ڈی وائی ایف آئی کے ریاستی صدر منیر کاٹی پالیا نے فکری خطاب کیا۔ سنتوش کمار بجال نے شکریہ اداکیا۔