بی جے پی رکن پارلیمان آننت کمار ہیگڈے پر برسے بارش سے متاثرہ عوام؛ جگہ جگہ احتجاج؛ ہیگڈے کی بولتی بند ؛ ہنگامے کی ریکارڈنگ کرنے پر موبائل چھیننے کی کوشش
بھٹکل 14/اگست (ایس او نیوز) اُترکنڑا کے بی جے پی کی ٹکٹ سے جیت درج کرنے والے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کو منڈگوڈ تعلقہ کے دو قصبوں میں برسات اور سیلاب سے متاثرہ کسانوں نے بری طرح آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کی بولتی منگل کے روز بند کردی۔
بارش اور سیلاب سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لینے کے لئے اننت کمار ہیگڈے سرسی سے ہوتے ہوئے منڈگوڈ کے لئے روانہ ہوئے تھے۔ منڈگوڈ کے راستے میں موڈسالی کراس پر کسانوں نے خبر گیری کے لئے اتنے دنوں بعد پہنچنے اور کسانوں کے نقصانات کا جائزہ لینے کے بجائے ان کی درخواست کو نظر انداز کرنے پر اننت کمار ہیگڈے کے خلاف اپنی سخت برہمی ظاہر کی اوران کی باتیں سننے کے بجائے ان کا گھیراؤ کرتے ہوئے زبردست ہنگامہ کھڑا کردیا۔
رکن پارلیمان کا راستہ روکا گیا: کہاجاتا ہے کہ کسانوں نے اننت کمار ہیگڈے سے درخواست کی تھی کہ چیگلّی ڈیم ٹوٹنے کی وجہ سے ان کی فصلوں کو بہت ہی زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ اس لئے رکن پارلیمان خودچل کر ان کھیتوں اور فصلوں کا معائنہ کریں۔اس کے جواب میں اننت کمار ہیگڈے نے بے پروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ان مقامات کے دورے پر جاناہے،جہاں تم لوگوں سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔اس لئے اس وقت تمہارے ساتھ چل کر جائزہ لینا میرے لئے ممکن نہیں ہے۔اور یہ کہتے ہوئے اپنی کار پر سوار ہوگئے کہ جائزے کا کام افسران کرلیں گے۔
کسانوں نے لیا آڑے ہاتھ : رکن پارلیمان کے اس رویے پر کسان بھڑک گئے اور انہوں نے اننت کمار ہیگڈے کی کار کا راستہ روک لیا۔اور ہنگامہ کھڑا کرتے ہوئے اننت کمار سے پوچھا کہ جب الیکشن کا وقت ہوتا ہے تو تمہیں ہم سے ملنے اور ملاقاتیں کرکے ووٹ مانگنے کے لئے وقت رہتا ہے۔اب جب ہم کسان مصیبتوں کا شکارہو گئے ہیں تو ہماری خبر لینے کے لئے کوئی نہیں آتا۔اننت کمارے نے بھی پلٹ کر غصے سے پوچھا کہ”تو کیامیں تم کو اپنے ساتھ سوار ی پر بٹھا کر لے جاؤں؟“ اس پر کسانوں نے خوب شور شرابہ کرتے ہوئے ہنگامہ برپا کیا اور اننت کمار ہیگڈے کو کسی طرح وہاں سے چپ چاپ نکلنا پڑا۔
چیگلّی میں ہیگڈے کا گھیراؤ: جب اننت کمار ہیگڈے چیگلّی دیہات میں پہنچے تو وہاں بھی مصیبت زدہ کسانوں نے ان کا گھیراؤ کیا۔یہاں پر کسانوں نے رکن پارلیمان پر سوالات کی بوچھار کردی۔اور پوچھا کہ ہم لوگوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔اور تم اتنے دنوں بعد خبر گیری کے لئے آئے ہو۔تم انتخاب کے وقت تو گھر گھر پہنچ کرہم لوگوں سے ووٹ مانگتے ہو۔لیکن اب تم کو کسانوں کی یاد نہیں آتی ہے۔یہاں کی ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ دیکھتے ہوئے اننت کمار ہیگڈے کی بولتی بند ہوگئی۔اور خود ہی تماشائی بن کر چپ چاپ کھڑے رہ گئے۔کسانوں کی برہمی دیکھتے ہوئے پولیس افسران اور بی جے پی کے لیڈران نے کسانوں کو سمجھانے اور ان کے جذبات کوٹھنڈا کرنے کی لگاتارکوشش کی۔لیکن اننت کمار نے اس ہنگامہ آرائی کو کوئی اہمیت نہیں دی اور کسانوں کے سوالات کو نظر انداز کرتے ہوئے وہاں سے نکل گئے۔
دور سے ہی نقصان کا جائزہ لیا: اننت کمار ہیگڈے نے ٹوٹے ہوئے چیگلّی ڈیم پر خود جاکر معائنہ کرنے کے بجائے دور سڑک پرکھڑے ہوکر کھیتوں کا معائنہ کیااور وہاں سے سنولّی ڈیم کی طرف جانے کی بات کہہ کر آگے نکل گئے۔
منڈگوڈ جانے کے راستے میں کسانوں کی جانب سے مزید احتجاج اور گھیراؤ کا اندیشہ محسوس کرتے ہوئے رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے نے اپنا طے شدہ راستہ بدل دیا اور چیگلّی سے سالگاؤں ہوتے ہوئے اندرونی راستے سے گزرکر منڈگوڈ پہنچ گئے۔
بیلگام میں بھی احتجاج موبائل فون چھیننے کی کوشش: اننت کمار ہیگڈے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے لئے جب بیلگاوی میں نیگین ہالاگاؤں کے ریلیف سینٹر میں پہنچے تو وہاں بھی مصیبت زدہ افراد ان سے سخت ناراض دکھائی دئے۔ وہاں بھی لوگوں نے یہی بات کہی کہ انہیں اور ان جیسے دیگر سیاسی لیڈران کو صرف انتخابات میں ووٹ مانگنے میں دلچسپی ہوتی ہے۔اور جب عوام مصیبتوں کا شکارہوتے ہیں تو ان کا دکھڑا سننے کے لئے ان لیڈران کے پاس وقت نہیں ہوتا۔ ایک مقامی صحافی نے موصوف کو بتایا کہ نیگین ہالا ڈیم میں شگاف کی وجہ سے سیلاب آیا تھا اور اسی کے نتیجے میں پورا دیہات پانی میں ڈوب گیا ہے اور عوام کو بہت ہی زیادہ نقصان پہنچا ہے۔صحافی نے بتایا کہ 400 سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔اس لئے رکن پارلیمان پورے تعلقہ کو سیلاب زدہ علاقہ قرار دیں۔اور پانی میں ڈوبے ہوئے گاؤں کے لوگوں کے لئے کسی دوسری جگہ رہائش کا انتظام کردیں۔
جب بحث تیز ہوگئی اور عوام کے جذبات مشتعل ہونے لگے تورکن پارلیمان نے اس ہنگامے کی ویڈیو ریکارڈنگ کے خلاف اعتراض جتایا اور ایک نوجوان کی موبائل فون چھیننے کی کوشش کی، اس بات پر برہم عوام نے ہیگڈے کی اس حرکت پر مزید مشتعل ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ تکرار کا منظر ریکارڈ کرنے والوں کے موبائل فون اور کیمرے چھیننے کی کوشش جب ناکام ہوئی تو اننت کمار ہیگڈے اور کِتّور کے رکن اسمبلی مہانتیش ڈوڈاگوڈا دونوں نے ویڈیو ریکارڈنگ بند نہ کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے میٹنگ ادھوری چھوڑدی اورموقع پر سے نکل گئے۔
منڈگوڈ میں آننت کمار ہیگڈے پر کسان کس طرح بھڑک اُٹھے، اُس کی وڈیو ریکارڈنگ