کسان تحریک: راکیش ٹکیت نے زرعی قوانین کے ساتھ دو دیگرمسائل پر حکومت کیخلاف کھولا محاذ
نئی دہلی ، 26؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت اب زرعی قوانین کے ساتھ حکومت کے خلاف مزید دو محاذوں پر ’جنگ ‘ کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ کسان یونین کالے زرعی قوانین کے ساتھ ساتھ گنے اور بجلی کے مسئلے پر بھی محاذ کھولیں گے ۔انہوں نے ٹویٹ کیا کہ اتر پردیش میں گنے کی شرح سواچار سو سے کم منظور نہیں ۔ حکومت نے ساڑھے چار سال قبل اپنے منشور میں 370 روپے کا وعدہ کیا تھا۔ اب اس کے مطابق حکومت کو مزید مہنگائی بھی شامل کرلیں ۔
راکیش ٹکیت کے مطابق مرکز کی مودی سرکار نے ابھی تک کالے زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا ہے۔کسان یونین اب زرعی قوانین کے ساتھ گنے اور بجلی کے مسئلہ پر حکومت کے خلاف محاذ آرائی کرے گی ۔ خیال رہے کہ متحدہ کسان مورچہ نے تینوں زرعی قوانین کیخلاف 27 ستمبر کو بھارت بند کی کال دی ہے۔ متحدہ کسان مورچہ کی کل 40 تنظیموں نے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ کئی سیاسی جماعتوں سے تعاون طلب کیا ہے۔
بھارت بند کے پیش نظر دہلی سمیت کئی ملحقہ ریاستوں میں حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔تحریک کے دس ماہ مکمل ہونے کے بعد بھی حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہ ہونے سے کسانوں میں ناراضگی ہے ۔بھارت بند کے بارے میں متحدہ کسان مورچہ نے کہا کہ یہ بند پیر کو صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگا۔ اس دوران تمام سرکاری اور نجی دفاتر ، تعلیمی ادارے ، دکانیں ، صنعتیں اور کاروباری ادارے بند رہیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہنگامی اداروں ، خدمات ، ہسپتالوں ، ادویات کی دکانوں ، ایمبولینسوں ، ریلیف اور ریسکیو آپریشنز اور نجی ایمرجنسی سروسز پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔