کانگریس اور جے ڈی ایس لینڈریفارم ترمیمی ایکٹ کی سخت مخالف، کسانوں کے حقوق اورزمین کی حفاظت کیلئے جدوجہدکریں گے:سدارامیا
بنگلورو،23؍ستمبر(ایس او نیوز) کسانوں کے حقوق کے ساتھ ان کی زمینوں سے بھی بے دخل کرنے پرآمادہ ریاستی حکومت کے لینڈریفارم ایکٹ کے ترمیمی مسودہ کے خلاف اسمبلی سیشن میں نہایت سختی کے ساتھ آوازاٹھائیں گے۔
ریاستی کونسل میں بی جے پی کو درکاراکثریت حاصل نہیں ہے۔اس وجہ سے ہم ایوان بالا میں اس مسودہ کوپیش کرنے کا موقع نہیں دیں گے۔یہ باتیں اپوزیشن لیڈرسدارامیانے کہیں۔ لینڈریفارم ایکٹ میں ترمیم کے آرڈیننس کے خلاف بنگلورمیں ہورہے کسان،دلت اورمزدوروں کے متحدہ احتجاجی ریلی کی تائیدمیں آج سدارامیا بھی شریک ہوئے۔
بعدازاں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں زراعت سے جڑے محنت کشوں اورزرعی اراضی کے درمیا ن چولی دامن کا ساتھ ہے۔ آج ہم جس کوبنیادی اورثانوی درجہ کی صنعت کہہ رہے ہیں یہ پہلے نہیں تھیں،ملک بنیادی طورپرزراعت پرمنحصرتھا،راجاؤں اور پالیگاروں کے دورمیں بھی ملک کی بنیادی آمدنی کا ذریعہ صرف زراعت تھی۔بعدازاں صنعتی خدمات شروع ہوئیں۔آج بھی صنعتوں کی آمدنی میں کمی واقع ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ ملک میں صنعتوں کی آمدنی 20فیصدہے جبکہ زرعی شعبہ کی آمدنی 27تا 28فیصدہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ ملک میں آزادی سے پہلے زمینداروں کے قبضہ میں زرعی اراضی تھی،وہ کسانوں اورقلی مزدوروں کی محنت ومشقت کا منافع کھاتے رہے،اب موجودہ حکومت کسانوں کی زمینوں کوکارپوریٹ سیکٹرکے حوالے کرتے ہوئے کسانوں کو غلام کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔
کسانوں کوزمین فراہم کرنے کے مقصدسے 1961ء میں زمین کی ازسرنوتقسیم کا ایکٹ جاری کیاگیاتھا،ا س وقت کے وزیراعلیٰ دیوراج ارس نے ا س ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے اعلان کیاتھاکہ جوزمین جوتے گا وہی اس کا مالک ہوگا۔”زمین اس کی جوکاشت کرے“کے تحت ہرایک کے لیے 10/20/30یونٹ زمین ہونی چاہئے،اس سے زائدزمین نہ رکھنے کا اعلان کیاگیاتھا۔مگراب کوئی بھی من چاہی اندازمیں کسانوں کو خودان کی زمین سے مکمل طورپر بے دخل کرنے کی کوشش کررہاہے۔ایسا معلوم ہوتاہے کہ ملک میں آمریت اورجمہوریت کے خلاف جنگ چھڑگئی ہے۔نریندرمودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت آمرانہ طریقہ اختیارکی ہوئی ہے۔ وہ ہماری آوازدبانے کی کوشش کررہے ہیں،ہماری آواز کودبانے والے یہ کون ہوتے ہیں؟
سدارامیانے زوردے کرکہا کہ کونسل میں اس کسان مخالف ترمیمی ایکٹ کوپیش کرنے کا موقع نہیں دیناچاہئے،کونسل میں کانگریس اورجے ڈی ایس کواکثریت حاصل ہے،دونوں پارٹیاں مل کراس ترمیمی مسودہ کوکونسل میں منظوری ملنے سے روکنے کی بھرپورکوشش کرتے ہوئے احتجاج کریں۔سدارامیانے کسانوں کویقین دلاتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حالت میں اس مسودہ قانون کومنظورہونے نہیں دیاجائے گا۔