کسانوں کو احتجاج کا حق، لیکن سڑکیں غیر معینہ مدت کے لیے بند نہیں ہو سکتیں: سپریم کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 22nd October 2021, 12:31 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایک بار پھر مرکزی حکومت پر واضح کیا کہ کسانوں کو احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن اس کی وجہ سے سڑکیں غیر معینہ مدت کے لیے بند نہیں کی جا سکتی ہیں۔ جسٹس ایس کے کول اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بنچ نے ایک بار پھر مظاہرین کو سڑکوں سے ہٹانے کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ تبصرہ کیا دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے کسانوں کی تنظیموں سے کہا کہ وہ چار ہفتوں میں اپنا جواب داخل کریں۔ معاملے کی اگلی سماعت 7 دسمبر کو ہوگی۔

نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والی سنیوکت کسان مورچہ اور دیگر کسان تنظیموں پر سڑکوں کو بند کرنے کا الزام عائد کرنے والی عرضی پر عدالت عظمیٰ سماعت کر رہی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے مظاہرین کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی اس عرضی کی سنوائی کے دوران کہا کہ ہمیں سڑک جام سے پریشانی ہے۔ اس طرح کا دھرنا مظاہرہ کرکے سڑکوں کو غیرمعینہ مدت کے لیے بند نہیں کیا جا سکتا۔

سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے سنیوکت کسان مورچہ اور کسان تنظیموں سے پوچھا کہ کیا انھیں سڑکیں بند کرنے کا حق ہے؟ اس پر کسان تنظیموں کے نمائندوں نے کہا کہ پولیس، ٹریفک مینجمنٹ کا کام اچھے طریقے سے کر سکتی ہے۔ اگر وہ ایسا کرنے کے قابل نہیں ہے تو ہمیں دہلی کے جنتر منتر یا رام لیلا میدان میں دھرنا دینے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

حکومت کی جانب سے پیش سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے اس مطالبے کی مخالفت کی۔ انہوں نے دلیل دی کہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے احتجاج کے دوران خوب تشدد ہوا۔ احتجاج سے پہلے کسانوں کی تنظیموں نے حکومت کو یقین دلایا تھا کہ احتجاج کے دوران کوئی تشدد نہیں ہوگا لیکن انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا۔

غور طلب ہے کہ سنیوکت کسان مورچہ 40 سے زائد کسان تنظیموں کا ایک محاذ ہے۔ اس محاذ کے تحت کسان کئی مہینوں سے دارالحکومت دہلی کی سرحدوں سمیت ملک کے کئی حصوں میں مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ پچھلے سال نومبر میں پنجاب اور ہریانہ سے شروع ہونے والی یہ تحریک مسلسل جاری ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مغربی بنگال: پہلے مرحلہ میں تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے سنٹرل فورس کی 303 کمپنیاں تعینات کرنے کا کیا فیصلہ

لوک سبھا انتخاب کے پہلے مرحلہ کی پولنگ 19 اپریل کو اختتام پذیر ہو گئی۔ اس دوران مغربی بنگال میں کچھ مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے۔ اس کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ میں سیکورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلہ کے ...

شراب پالیسی معاملہ: عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھا

راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کے روز مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ دہلی شراب پالیسی معاملہ میں درج بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے معاملات میں عام آدمی پارٹی (عآّپ) کے رہنما منیش سسودیا کی ضمانت کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ ...

کیرالہ میں مودی حکومت پر برسیں پرینکا گاندھی۔ کہا؛ جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے مرکز

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کیرالہ میں انتخابی مہم چلاتےہوئے مودی حکومت پر برس پریں اور کہا کہ مرکزی حکومت جمہوریت کی دھجیاں اڑا کر نئے قوانین بنانے میں لگا ہے۔ یاد رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد اب دوسرے مرحلے کے لیے 26 اپریل کو ووٹ ڈالے ...

حکومت کی ناکامیوں کے خلاف مغربی اتر پردیش میں ’انڈر کرنٹ‘ کے دعوے کے ساتھ کانگریس نے وزیر اعظم سے پوچھے تین سوالات

وزیر اعظم مودی آج اترپردیش میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کے دورے کے موقع پر کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف مغربی اترپردیش میں حکومت کے خلاف ’انڈرکرنٹ‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے تین سوالات کیے ہیں۔ یہ تینوں سوالات وزیر اعظم کے دعووں اور اترپردیش کے ...

کیجریوال کی بیماری کا مذاق اڑایا جا رہا، گہری سازش رچی جا رہی! سنجے سنگھ نے بی جے پی پر لگائے الزامات

دہلی شراب پالیسی معاملہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صحت کو لے کر راجدھانی دہلی کے سیاسی حلقوں میں جمعرات سے ہی الزامات اور جوابی الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا۔ جمعہ کو صبح عام آدمی پارٹی کے رکن ...