زرعی قوانین کے خلاف احتجاج: مہاراشٹرکے 21؍اضلاع سے کسان پہونچے ممبئی
ممبئی،24؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی)زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے مہاراشٹرکے 21؍اضلاع سے ہزاروں کی تعدادمیں کسان ممبئی پہونچ چکے ہیں۔پیر کے روز ممبئی کے آزاد میدان میں ایک بہت بڑی ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے ، جس میں مختلف اضلاع سے آئے ہوئے کسان حصہ لیں گے۔ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے چیف شرد پوار بھی اس ریلی میں شریک ہوسکتے ہیں۔یہ کسان پہلے ناسک میں جمع ہوئے پھروہاں سے ممبئی تک کا 180 کلومیٹر فاصلہ طے کرنے کے لئے مارچ کیا۔ دہلی بارڈر پر ہزاروں کسان گذشتہ تقریبادومہینوں سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
آل انڈیا کسان مہاسبھا کے بینر تلے کسانوں نے مختلف چھوٹی تنظیموں کوایک ساتھ جمع کیا۔ وہ تمام کسان تنظیمیں پیر کے دن آزاد میدان میں منعقدہ ریلی میں حصہ لیں گے۔
واضح رہے کہ کچھ دن پہلے شرد پوار نے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے کسانوں کے مطالبات کو قبول نہ کرنے پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ شرد پوار نے کہا تھا کہ اس طرح کی سردی میں کسان دہلی کے بارڈرپر احتجاج کر رہے ہیں ،مرکزکی مودی حکومت کسانوں کے جذبات کو سمجھنے میں ناکام رہی ہے ، اس کا خمیازہ مرکز کو بھگتنا پڑے گا۔ پچھلے مہینے بھی ، پوار نے اسی طرح کی وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مرکز کسانوں کے صبرکاامتحان نہ لے۔
میڈیا کے مطابق ریلی کا انعقاد 25 جنوری کو ممبئی میں آل انڈیا کسان سبھا نے کیا ہے۔ سابق مرکزی وزیر زراعت اور این سی پی کے چیف شرد پوار ، ریاستی کانگریس کے صدر بالاصاحب تھوراٹ اور شیوسینا کے رہنما آدتیہ ٹھاکرے جلسہ سے خطاب کریں گے۔ کسان سبھا سے جاری کردہ ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ کسانوں کا ایک وفد گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو ایک زرعی قوانین کے خلاف ایک میمورنڈم بھی سونپے گا۔