کنداپور: کووڈ سے ہلاک ہونے والے مریض کی لاش بدل گئی۔ منی پال اسپتال کی بد نظمی کے خلاف مقامی لوگوں نے کیا احتجاجی مظاہرا
کنداپور23/اگست (ایس او نیوز) کورونا کی بیماری، اس کی تشخیص اور اس کے علاج سے متعلق ایک طرف عوام کے اندر شکوک و شبہات اور الجھنیں پائی جاتی ہیں تو دوسری طرف کسی نہ کسی علاقے سے لاشوں کے تبدیل ہونے، جسم کے اندر سے اعضاء نکالے جانے، جانچ رپورٹ کے بدل جانے جیسی خبریں آجاتی ہیں جس سے کورونا سے متعلق لوگوں کی غلط فہمیاں اور پیچیدگیاں مزید بڑھ جاتی ہیں۔
ایسا ہی تازہ واقعہ کنداپور میں سامنے آیاہے جہاں منی پال کے اسپتال میں کووڈ سے ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کے بجائے اس کے رشتے داروں کو آخری رسومات اداکرنے کے لئے کسی اور کی لاش دے دی گئی تھی، جس کا پتہ چتا پرلاش کو لٹانے سے ذرا پہلے چل گیا۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق منی پال اسپتال میں کنداپور کے کوٹیشور علاقے کے رہنے والے ایک کووڈ مریض کی موت واقع ہوگئی۔ جب آخری رسومات کے لئے ایمبولینس کے ذریعے اسپتال سے اس کی لاش شمشان میں لائی گئی تووہ پوری طرح ڈھکی ہوئی تھی۔ مگر چتا پر لٹانے سے ذرا پہلے گھر والوں نے آخری دیدارکرنے کے لئے چہرا کھلوایا تو لوگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ یہ ان کے 65 سالہ رشتے دار کی لاش نہیں، بلکہ کسی نوجوان کی لاش ہے۔ گھر والوں کے علاوہ وہاں پر موجود دیگر افرادنے ایمبولینس ڈرائیور کو آڑے ہاتھوں لیا تو مقامی افراد نے شمشان کے پاس جمع ہوکر احتجاجی مظاہرا کیا۔
لاش بدلنے سے پیدا ہونے والے ہنگامے کی خبر ملنے پر پولیس افسران نے موقع پر پہنچ کر لوگوں کو سمجھانے بجھانے کی کوشش کی۔اس کے بعددوپہر کے وقت اسپتال سے اصل شخص کی لاش شمشان منگوانے کے بعد اس کی آخری رسومات انجام دی گئیں اور پہلے لائی گئی لاش کو واپس منی پال اسپتال میں بھیج دیا گیا۔