ہندی زبان کو مسلط کرنے کی کوشش غیر دانشمندانہ اقدام

Source: S.O. News Service | Published on 18th September 2019, 10:57 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،18؍ستمبر(ایس او نیوز) حال ہی میں ”یوم ہندی“ کے موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے ”ایک ملک ایک زبان“ کا فارمولہ پیش کئے جانے کے بعد سے خاص طور پر ملک کی جنوبی ریاستوں میں اس کی سخت مخالفت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے،اسی دوران بنگلور شہر کے کئی دانشوروں کا بھی کہنا ہے کہ بلا سوچے سمجھے اور تعصب کی بنیاد پر ہندی زبان کی مخالفت کرنا جہاں غلط ہو سکتا ہے وہیں مرکزی حکومت کی طرف سے ملک کی ہر ایک ریاست اور علاقہ پر ہندی کو مسلط کرنے کے رویہ کو بھی درست قرار نہیں دیا جا سکتا-دانشوران کا کہنا ہے کہ اس بات پر اصرار کیا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ”ہندی“ زبان کو قومی زبان کے طور پر مسلط کئے جانے کا اقدام ناصرف دوسری زبانوں کے حقوق کی پامالی کے مترادف ہے بلکہ یہ ایک ایسا قدم ہے جو دوسری تہذیبوں کو ختم کرنے کی سازش کا حصہ ہے اور یہ ملک کے جمہوری تانے بانے کو نقصان پہونچانے والا ہے-ریاست کے ایک معروف دانشور کا کہنا ہیکہ ”ہمیں اس معاملہ کو ایک وسیع نقطہ نظر سے دیکھنا چاہئے، اس ملک کو ایک اکثریتی ریاست بنانے کی سازش کی جا رہی ہے اور اس کے لئے مختلف ریاستوں اور وہاں کے لوگوں کے اختیارات کو ختم کیا جا رہا ہے-ہندی زبان کا تسلط جہاں دوسری زبانوں کے حقوق کی پامالی ہے وہیں ایک اور کوشش یہ بھی کی جا رہی ہے کہ ہندوستان کو ایک ہی مذہب کا حامل ملک بنایا جائے، اقتصادی اور معاشی اعتبار سے بھی ریاستوں کے حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے اور اس کے لئے ایک ہی ٹیکس کا نظام لاگو کیا گیا ہے-یہاں ایک بڑی تاریخ موجود ہے، ہندی زبان کا تسلط اور اس کے خلاف تحریک یہ دونوں ہی نئے نہیں ہیں، ہندی زبان کو دوسری زبانوں کے مقابلہ میں برتر ثابت کرنے کی کوششیں تقریاً چالیس سالوں سے ہو رہی ہیں اور اب اس کا وقت آچکا ہے کہ ہم پوری قوت کے ساتھ اس کی مخالفت کریں اور پہلے سے زیادہ زور دار انداز میں اس تحریک کو چلانے کی ضرورت ہے“-

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...