منگلورو ہوائی اڈے پر رکھے گئے بم معاملہ میں کنڑا میڈیا کی رپورٹنگ میں دھماکہ خیز تبدیلی؛ غیر مسلم کا نام سامنے آتے ہی دہشت گرد ذہنی مریض بن گیا
بنگلورو:23؍جنوری(ایس اؤ نیوز)منگلورو ہوائی اڈے پر پیر کو ایک دھماکہ خیز بیگ برآمد ہوئی تھی، جس پر کنڑا میڈیا میں الگ الگ طریقوں سے اسے دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہوئے رپورٹنگ کی جارہی تھی۔ واقعے کو لے کر کنڑا میڈیا اور ٹی وی چینلس ہرمنٹ پر رنگین بریکنگ نیوز دے رہے تھے۔ٹی وی چینلس دھماکہ خیز اشیاء کو بہت بھاری وزنی اور خطرناک بم بتا رہے تھے۔ دوسرے دن اخبارات کے پہلے صفحے پر کس طرح کی رپورٹنگ شائع ہوئی تھی، اُس کی تصویر یہاں پیش کی جارہی ہے۔ اخبارات کیسرخیا ں اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ لیکن جیسے ہی ملزم کا نام سامنے آیا اور پتہ چلا کہ یہ مسلم نہیں بلکہ برہمن ہندو ہے ، میڈیا کی رپورٹنگ کا انداز ہی بدل گیا اور اخبارات اپنی ہی رپورٹ کی مخالفت میں خبریں شائع کیں ۔ جس کی کچھ جھلکیاں اوپر دی گئی ہیں۔
معاملے میں ملوث ملزم کی گرفتاری کے بعد عوام کے میڈیا سے پوچھے جانے والے سوالات
*’دھماکہ خیزشئے ‘کو بم کس نے بتایا؟
*دھماکہ خیز شئے 10کلوگرام وزنی تھا کس نے کہا؟
*دھماکہ خیز شئے اڑئے گئےایک فٹ سے بھی کم گڑھے کو 12فٹ گہرا کس نے بتایا ؟
*دھماکے کو اور منگلورو گولی بار کو تعلق ہے کس نے جانکاری دی؟
*شہریت ترمیمی قانون جدوجہد کو اور دھماکے کو کس نے تعلق جوڑا؟
*’ اور ایک بم کہاں رکھا گیا ہے‘ یہ کس نے سوال اٹھایا؟
*’مس کال سے بم دھماکہ کرنے کی سازش کس نے رچی تھی ‘ یہ کس نے بتایا ؟
*دہشت گرد ’کدری مندر ‘ کو نشانہ بنانے کی اہم اطلاع کس نے دی تھی ؟