بنگلورو: ریاستی کابینہ کی توسیع پھر ہوگئی ملتوی۔امت شاہ نے بڑھائی ایڈی یورپا کی بے چینی۔ وزارت کے طلبگارہورہے ہیں مایوسی کا شکار؛ معاملہ بن گیا یڈی یورپا کے گلے کی ہڈی
بنگلورو 19/جنوری (ایس او نیوز) وزارتی قلمدان اور دیگر انعامات کے لالچ میں اپنی پارٹیوں سے بغاوت کرکے مخلوط حکومت گرانے کے بعدکئی کانگریس اور جنتادل کے سابق اراکین اسمبلی نے بی جے پی کے ٹکٹ پر ضمنی انتخاب جیت تو لیا، لیکن وعدے کے مطابق انہیں وزارتی قلمدان سونپنے میں ایڈی یورپا بری طرح ناکام ہوگئے ہیں اور اس کے پیچھے پارٹی ہائی کمان اور امت شاہ کا رویہ اصل رکاوٹ بتایا جارہا ہے۔
بغاوت کرنے والے 17میں سے 12اراکین نے انتخاب جیت لیا ہے اور انہیں پچھلے کئی دنوں سے کابینہ کی توسیع اوران کی شمولیت کے وعدے پر لٹکاکر رکھا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی ہائی کمان صرف 6اراکین کو وزارتی قلمدان دینے کی ضد پر ہے جبکہ وزیر اعلیٰ باغیوں کو الیکشن جیتنے کے 24گھنٹے کے اندر وزیر بنانے کا اپنا وعدہ پوراکرنے اور تمام باغیوں کو وزارت میں شامل کرنے کے لئے جان توڑ کوشش کررہے ہیں۔مگر ہر مرتبہ کابینہ کی توسیع کا معاملہ ملتوی ہوا جارہا ہے۔
ایڈی یورپا نے وزارتی قلمدانوں کی طلب میں قطار میں لگے ہوئے امیدواروں سے وعدہ کیا تھا کہ وزیر داخلہ امت شا ہ جب کرناٹک کے دورے پر آئیں گے تو ان کے ساتھ مل کر یہ مسئلہ حل کردیں گے اور کابینہ میں جلد ہی توسیع کی جائے گی۔ مگر امت شاہ تو دورے پر آکر چلے بھی گئے اور ایڈی یورپا کے ہاتھ مایوسی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آیا۔
معلوم ہوا ہے کہ 26جنوری سے قبل کابینہ میں توسیع کے امکانا ت بھی نہیں ہیں۔ امت شاہ کے اس رویے سے بغاوت کرکے بی جے پی میں شامل ہونے والے اراکین کے ساتھ خود بی جے پی کے اصل اراکین کی امیدوں پر بھی پانی پھر گیا ہے جو کابینہ کی توسیع میں اپنے لئے قلمدان پر آس لگائے بیٹھے تھے۔کیونکہ اتوار کے دن صبح میں ایڈ ی یورپا کا بیرون ملک دورے پر نکلنے کا پروگرام تھا اس لئے توقع تھی سنیچر کے دن تک امت شاہ کابینہ کی توسیع کے لئے فہرست کو حتمی منظوری دے دیں گے۔ مگر وہ وزیراعلیٰ اور وزارت کے طلب گاروں کو ایک زبردست جھٹکا دے کر دہلی لوٹ گئے۔ پتہ چلا ہے کہ انہوں نے وزیراعلیٰ ایڈی یورپا کو بیرون ملک دورے سے واپس لوٹنے کے بعد دہلی آکر اس موضوع پر تفصیلی بات چیت کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بات بھی معلوم ہوئی ہے کہ امت شاہ نے بی جے پی کے نو منتخب صدر جے پی ندّا کے عہدہ سنبھالنے اور ان کے ساتھ اس مسئلے پر گفتگو کرنے کے بعد ہی کسی فیصلے پر پہنچنے کا اشارہ دیا ہے۔اب یہاں پر بھی ایڈی یورپا کے لئے ایک نئی الجھن کھڑی ہوگئی ہے۔ کیونکہ جب وہ اپنے بیرون ملک دورے سے واپس لوٹیں گے تو بی جے پی کے قومی صدر ندّا دہلی کے اسمبلی انتخابات میں پوری طرح مصروف رہیں گے۔ ایسے میں ایڈی یورپا کے لئے وقت دینا ان کے لئے مشکل ہوگااور جو کچھ بھی بات چیت ہونی ہے، وہ دہلی انتخابات کے بعد ہی ہوگی۔حالات پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ 15فروری سے قبل کابینہ کی توسیع کے امکانات نہیں ہیں اور ایڈی یورپا اس سے بہت دل برداشتہ ہوگئے ہیں۔
معتبر ذرائع کے مطابق کابینہ میں توسیع بار بار ملتوی ہونے کا اصل سبب یہ ہے کہ بی جے پی کے اصل اراکین وزارتی قلمدانوں کے لئے بہت زیادہ دباؤ بنارہے ہیں، جبکہ وزارت کے لالچ میں دوسری پارٹیوں سے بغاوت کرکے آنے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ان سب کو کابینہ میں شامل کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس طرح یہ مسئلہ پارٹی ہائی کمان اور ایڈی یورپا دونوں کے لئے گلے کی ہڈی بن گیا ہے۔