یونان اور ترکی کی مشترکہ سرحدوں پر مہاجروں کی کسمپرسی

Source: S.O. News Service | Published on 7th March 2020, 10:01 PM | عالمی خبریں |

روم، لندن،7؍مارچ(ایس او نیوز؍ایجنسی) یونان اور ترکی کی مشترکہ سرحد پر جمعہ کے روز بھی ترکی کی طرف سے آنسو گیس شیلز پھینکے جانے اور یونانی سکیورٹی فورسزکی طرف سے پناہ کے متلاشی افراد کو طاقت کے زور پر یونانی سرحدوں میں داخلے سے روکنے کی کوششیں جاری رہیں۔

نشریاتی ادارے اسکائی نے یونانی علاقے کستانیز کی فوٹیجز شائع کی ہیں جن میں آنسو گیس سے دھندلائے بادل دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ وہ یونانی علاقہ ہے جہاں تارکین وطن پناہ کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس جگہ انتیس فروری سے جھڑپوں اور پُر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ترکی کے مقامی میڈیا نے بتایا کہ پانچ ہزار کے قریب مہاجرین پازارکول سرحد عبور کرنے کے منتظر ہیں۔

ترکی نے جمعرات کی شب سے یونان سے ملحقہ بحری سرحدی علاقے میں ایک ہزار پولیس اہلکاروں پر مشتمل مضبوط اسپیشل فورس کی تعیناتی شروع کردی تھی۔ یہ اسپیشل فورس اُس یونٹ کا حصہ ہے جو دریائے ایوروس، جو ترکی میں میرک کے نام سے جانا جاتا ہے، پر کشتیوں پر گشت کرے گی۔ اس کا مقصد اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ مہاجرین واپس ترکی کی سرحدوں کی طرف نہ لوٹیں۔ اُدھر یونانی وزیر اعظم کریاکوس مٹسوتاکس اپنے بارڈر پر سخت پہرے لگائے پوری کوشش کر رہے ہیں کہ مہاجرین یونانی سرحدوں میں داخل نہ ہو پائیں۔ یونانی حکومت کے اقدامات کو یورپی یونین کی تائید و حمایت حاصل ہے تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے ان پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

جمعرات کو ایتھنز حکومت نے اعلان کیا تھا کہ یکم مارچ کے بعد سے غیر قانونی طور پر یونان کے شمالی شہر سیرس میں داخل ہونے والے مہاجرین کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔ ہزاروں افراد ترکی کے راستے یونان پہنچ گئے ہیں ، بہت سے مہاجرین سمندری راستے سے لیسبوس اور دیگر یونانی جزیروں تک پہنچ چُکے ہیں۔ انقرہ اور ایتھنز ایک دوسرے پر الزامات عائد کررہے ہیں کہ ان کی مشترکہ سرحدوں پر مہاجرین کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں حالیہ دنوں میں ان مشترکہ سرحدوں پر سکیورٹی فورسزاور مہاجرین کے مابین جھڑپیں بھی  ہوئی ہیں۔

دریں اثناء یونانی وزیر برائے امور مہاجرت نے کہا،'' ہمارا مقصد مہاجرین کو واپس ان کے وطن بھیجنا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یکم جنوری 2019 ء سے قبل ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن جو جزیروں پر رہائش پذیر ہیں، ان کو آئندہ دنوں میں یونان کے مین لینڈ یعنی شہروں کی طرف منتقل کر دیا جائے گا۔ یونان نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ مہاجرین کی اتنی بڑی تعداد کے یونانی سرحدوں تک پہنچ جانے کے سبب حالات سنگین ہو گئے ہیں اس لیے اب آئندہ ایک ماہ تک پناہ کے متلاشی افراد کی پناہ کے لیے کوئی ایک درخواست بھی قبول نہیں کی جائے گی۔ ایتھنز کے اس اعلان کی انسانی حقوق کی ایجنسیز نے سخت مذمت کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔