سدانند گوڈا کی جانب سے ’جعلی ویڈیو‘ کے خلاف سائبر پولیس میں شکایت، اشاعت پر پابندی اور خاطیوں کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ
بنگلورو ،21؍ستمبر (ایس او نیوز)سابق وزیر اعلیٰ اور حال تک مرکزی وزیر رہ چکے ڈی وی سدانند گوڈا نے کل یہاں پولیس میں ایک شکایت درج کروائی ہے جو ایک ویڈیو کلپنگ کے بارے میں ہے جس میں انہیں دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ اس میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے اور تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ یہ شکایت شمالی بنگلورو کے سائبر کرائم افینسز اینڈ نارکاٹکس پولیس اسٹیشن ڈویژن میں درج ہوئی ہے۔ ان کے وکیل نے کہا، ”مجھے باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سیاسی مقاصد لیے ہوئے، گڑبڑ شدہ ویڈیو تیار کی گئی ہے جس میں رکن پارلیمان ڈی وی سدانند گوڈا کی تصویر کا استعمال کیا گیا ہے۔اس ویڈیو میں سابق مرکزی وزیر کو ایک عورت کے ساتھ مبینہ طور پر ناقابلِ بیان حرکتیں کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اتفاقاً یہ ویڈیو اس واقعہ کے 6ماہ بعد سامنے آیا ہے جس میں 6ریاستی وزراء شہر کی ایک عدالت پہنچے تھے اور مطالبہ کیا تھا کہ ان جعلی سیکس ویڈیو زکی اشاعت اور تقسیم پر روک لگائی جائے جس میں وہ دکھائی دیتے ہیں۔ ایک اور وزیر رمیش جارکی ہولی کو بھی ایسی ہی ایک ویڈیو کے وجہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ مزید برآں ویڈیومیں موجود عورت پولیس تک پہنچی تھی اور کہا تھا کہ اسے جنسی خواہش پوری کرنے پرجارکی ہولی کی جانب سے ملازمت دلانے کاوعدہ کیا گیا تھا۔شکایت میں کہا گیا ہے، ”اسی طرح کی ویڈیو سوشیل میڈیا اور فیس بک پر پھیلائی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد رکن پارلیمان کی امیج کو نقصان پہنچانا ہے۔ اسے غلط طریقہ سے تیار کیا گیا اورفیس بک، واٹس ایپ اور دیگر سوشیل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس ویڈیو کی تقسیم پر روک لگانے کے لئے کارروائی کریں۔ اسی طرح خاطیوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے تاکہ گوڈا کی امیج کو نقصان پہنچنے سے بچایا جا سکے۔“ اسی دوران سدانند گوذا نے کہا، ”سیاسی میدان میں میری کامیابی اور ترقی کو برداشت نہ کرتے ہوئے کچھ شرپسند لوگ سازش کر رہے ہیں تاکہ میرا زوال ہو جائے۔ ویڈیوسوشیل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے جس سے مجھے بے حد دکھ ہوا۔“ انہوں نے ویڈیو کی اشاعت اور تقسیم کے خلاف انجکشن آرڈر لے رکھا ہے او ر عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی اس پھیلانے کی کوشش کرے تو وہ یہ بات ان کے علم میں لائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں متعلقہ حکام کے پاس شکایت درج کروائی جا چکی ہے تاکہ شرپسندوں کو گرفتار کرکے انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے۔