کووڈ بحران سے نمٹنےکےلیے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے وزیراعظم مودی کو دیئے یہ 5اہم مشورے
نئی دہلی، 19؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندوستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مثبت معاملوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بارے میں ہر حلقے سے تشویش کا اظہار کیاجارہا ہے۔ اسی ضمن میں ملک کے سابق وزیراعظم، کانگریس کے سینئر ترین رہنما اور معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر منموہن سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی کو کووڈ۔19 کے بحران سے نمٹنے کے لئے پانچ نکاتی مشورے پر مبنی خط لکھا ہے۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے ایک دن کے بعد سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے اتوار کے روز وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا۔ جس میں ہندوستان میں دوسری اور شدید تشویشناک کووڈ۔19 کی لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے پانچ تجاویز کو پیش کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے دو صفحات پر مشتمل خط میں کانگریس کے تجربہ کار رہنما نے کہا کہ کسی کو بھی مطلق تعداد کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے۔ بلکہ آبادی کے زیادہ سے زیادہ فیصد کو ویکسین دی جانی چاہیے۔
’ویکسی نیشن پروگرام کو بڑھائیے‘‘: من موہن سنگھ نے خط میں کہا ہے کہ ’’کووڈ۔19 کے خلاف ہماری لڑائی کی کلید کو ویکسی نیشن کی کوششوں میں تیزی لانا ہوگی۔ ہمیں ٹیکے لگائے جانے والے مطلق تعداد کو دیکھنے کے بجائے ٹیکے لگانے والی آبادی کے فیصد پر توجہ مرکوز کرنا ہے‘‘۔
اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں آبادی کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کو ویکسین دی گئی ہے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ہم صحیح پالیسی کے ڈیزائن کے ساتھ بہت بہتر اور بہت جلد کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس وبا سے نمٹنے کے لئے ہمیں بہت ساری چیزوں کے بارے میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن اس کوشش کا ایک بڑا حصہ ویکسی نیشن پروگرام کو بڑھانا ہوگا‘‘۔
شفاف فارمولا: ڈاکٹر منموہن سنگھ نے مزید کہا کہ حکومت کو یہ بتانا چاہئے کہ متوقع ویکسین کی فراہمی ایک شفاف فارمولے کے تحت ریاستوں میں کس طرح تقسیم کی جائے گی۔
انہوں نے لکھا کہ ’’مرکز ہنگامی ضروریات کی بنیاد پر تقسیم کے لئے 10 فیصد برقرار رکھ سکتا ہے لیکن اس کے علاوہ ریاستوں کو ممکنہ طور پر دستیابی کا واضح اشارہ دیا جانا چاہئے تاکہ وہ اپنے رول آؤٹ کا منصوبہ بناسکیں‘‘۔
ویکسینیشن عمر کے معیار کے سلسلے میں لچک: اپنی تیسری تجویز میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ ریاستوں کو صف اول کے کارکنوں کی قسموں کی وضاحت کرنے کے لیے کچھ نرمی دی جانی چاہئے جن کی عمر 45 برس سے کم ہو تب بھی انہیں کورونا ویکسین دی جانی چاہیے۔
لائسنس کی لازمی فراہمی کا مطالبہ: مرکز کو فنڈز اور دیگر مراعات کی فراہمی کے ذریعے ویکسین تیار کرنے والوں کو اپنی مینوفیکچرنگ کی سہولیات کو تیزی سے بڑھانے کے لئے فعال طور پر مدد کرنا ہوگا
ڈاکٹر سنگھ نے لکھا کہ ’’اس کے علاوہ مجھے یقین ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ لازمی طور پر لائسنسنگ کی فراہمی کی درخواست دی جائے تاکہ متعدد کمپنیاں لائسنس کے تحت ویکسین تیار کرسکیں۔
سابق وزیراعظم نے اسرائیل کی ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس نے پہلے ہی لازمی طور پر لائسنس دینے کی فراہمی کی درخواست کی ہے اور ہندوستان کے لئے بھی ایسا کرنے کا ایک بہت بڑا معاملہ ہے جس کو جلد از جلد انجام دینا چاہیے۔
’’ نو بریجنگ ٹرائلز‘‘: اگرچہ مرکز نے پہلے ہی دوسرے ممالک میں منظور شدہ ٹیکوں کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ہے، لیکن ڈاکٹر سنگھ نے تجویز پیش کی ہے کہ چونکہ گھریلو فراہمی محدود ہے لہذا کسی بھی ویکسین کو یورپی میڈیکل ایجنسی یا یو ایس ایف ڈی اے کو گھریلو بریجنگ ٹرائلز پر اصرار کیے بغیر درآمد کیا جائے۔
’’یہ نرمی ایک محدود مدت کے لئے ہوسکتی ہے جس کے دوران ہندوشتان میں بریجنگ ٹرائلز مکمل ہوسکتے ہیں۔ اس طرح کی ویکسین کے استعمال کرنے والے تمام صارفین کو قانونی طور پر محتاط کیا جاسکتا ہے کہ متعلقہ اتھارٹی بورڈ کی منظوری کے مطابق ان ویکسینوں کو استعمال کرنے کی اجازت دی جارہی ہے‘‘۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا ہے کہ ’’مجھے امید ہے کہ حکومت ان مشوروں کو فوری طور پر قبول کرے گی اور ان پر فوری عمل کرے گی‘‘۔