نصاب میں تخفیف تنازعہ: عوام سڑکوں پر اترنے سے پہلے حکومت حل کرے: مہادیوپا
بنگلورو، 2؍ جون(ایس او نیوز)سابق ریاستی وزیر ایچ سی مہادیوپا نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ نصابی کتابوں میں تخفیف کا مسئلہ عوام سڑکوں پر آنے سے پہلے حل کرلے۔ یہاں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مہادیوپانے سوال کیا کہ بی جے پی حکومت نصابی کتابوں سے کوئمپو،نارائن گرو جیسی شخصیات کے اسباق کونکال کر کیا ثابت کرناچاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کے دل ودماغ پر اثر کرنے والے،اقدار پر مبنی اسباق کی بجائے حکومت فرقہ پرستوں اور بنیاد پرستی کو بڑھا وا دینے والوں کے اسباق ان کے خیالات پیش کرنے جارہی ہے جوناقابل قبول ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے نصابی کتابوں پر نظر ثانی والی کمیٹی کے صدر روہت چکرا تیرتھا کی پشت پناہی کی جارہی ہے جس کی وجہ سے بزرگ ادبا،دیو نورمہادیوا، جی رام کرشنا، پروفیسر سدرامیاسمیت بے شمار ادبا نے ان کے اسباق کو نصاب میں شامل نہ کرنے کامطالبہ کیا ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چکراتیرتھا کو صدارتی عہدہ سے ہٹایا جائے اور موجودہ نصاب کو ہی برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمان پرتاپ سمہا اور بی جے پی کے جنرل سکریٹری سی ٹی روی بوکھلا گئے ہیں اور متضاد بیانات جاری کررہے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے پی سی سی کے کارگزار صدر ایشور کھنڈرے نے کہا کہ بی جے پی حکومت نصاب سے مجاہد آزادی بھگت سنگھ، بسویشور، نارائن گروکے اسباق کو نکال کر ان کی بے حرمتی کررہی ہے جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا۔