وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سابق جج، سابق فوجی اور پجاری وارانسی سے میدان میں
وارانسی، 15 اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) وارانسی پارلیمانی سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑ رہے وزیر اعظم کے خلاف سابق جج، سابق نوجوان اور پجاری انتخابی میدان میں ہیں۔اتر پردیش کے وارانسی میں 19 مئی کو پولنگ ہوگی۔وزیر اعظم مودی کے ہم شکل ابھینندن پاٹھک کے علاوہ ریٹائرڈ جسٹس سی ایس کرن بھی نریندر مودی کے خلاف انتخابی میدان میں اتریں گے۔کرن سپریم کورٹ کی توہین کیس میں مجرم قرار دئے جا چکے ہیں، اب وہ یہاں سے انتخابی میدان میں اترنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ابھینندن 26 اپریل کو پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ابھینندن نے کہا کہ بی جے پی جملوں کے لئے جانی جانے والی ایک پارٹی ہے، جس نے لوگوں کو اچھے دن کا وعدہ کیا تھا۔بی جے پی نے ہر شہری کو 15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا اور اب وہ ہمیں پکوڑے بیچنے کرنے کے لئے کہہ رہے ہیں،وہ علی بمقابلہ بجرنگ بلی کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں۔سی ایس کرن پہلے مشرق چنئی لوک سبھا سیٹ کے لئے اپناپرچہ نامزدگی داخل کر چکے ہیں اور وارانسی ان کا دوسرا حلقہ ہوگا۔بتا دیں کہ جسٹس کرن نے 2018 میں اینٹی کرپشن ڈانیمک پارٹی (اے سی ڈی پی) تشکیل دیا تھا جس کے امیدوار کے طور پر انہوں نے اپنا پرچہ داخل کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی سرحد سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے برخاست نوجوان تیز بہادر یادو بھی یہاں سے الیکشن لڑنے کا تال ٹھوک رہے ہیں۔سابق فوجی یادو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کے ذریعے خراب کھانا دئے جانے کی شکایت کر چکے ہیں۔یادو نے بتایا کہ میں جوانوں کے مسائل کو اٹھانا چاہتا ہوں۔وزیر اعظم کے حلقہ سے کھڑا ہونے سے مجھے امید ہے کہ میری آواز سنی جائے گی۔تمل ناڈو سے 111 کسان اور فلوروسس میں مبتلا انسلاسوامی بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف متحرک ہیں۔پی ایاکنو کی قیادت میں یہ 111 کسان دہلی میں 2017 میں احتجاجی مظاہرہ کر چکے ہیں۔اس کے علاوہ تلنگانہ کے گنٹور اور آندھرا پردیش کے پرکاشم کے فلوروسس مبتلا بھی اس قطار میں ہیں جو وڈے سرینواس اور جلاگم سدھیر کی قیادت میں پانی میں فلورائیڈ ملنے کا مسئلہ اٹھا رہے ہیں،یہ ان دونوں ریاستوں میں سنگین مسئلہ ہے۔ان سب میں سب سے زیادہ اہم امیدوار ہیں، وہ ہیں بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر آزاد۔انہوں نے 30 مارچ کو وارانسی میں روڈ شو کیا تھا، جس میں بڑی تعداد میں دلت نوجوان شامل ہوئے تھے۔چندر شیکھر نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ میں نے چیلنج کیا تھا کہ مودی جہاں سے الیکشن لڑیں گے، میں وہیں سے لڑوں گا،اس لئے میں کاشی آیا ہوں۔مودی اگر چاہیں تو مجھ سے بچ سکتے ہیں اور کاشی سے الیکشن نہ لڑیں۔ انہوں نے مودی کے چوکیدار والی مہم پرچٹکی لیتے ہوئے کہا کہ ’چوکیدار ہو جائیں ہوشیار، آ گیا ہے اثر دار‘۔
چندر شیکھر نے کہاکہ میں صرف بی جے پی کو شکست دینے کے لئے لڑ رہا ہوں، ملک کے آئین کو بچانے کے لئے انتخاب لڑ رہا ہوں،میں لیڈر نہیں ہوں، سماج کا بیٹا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں بیٹھی حکومت غریبوں کے مفاد میں کام نہیں کر رہی ہے،غریبوں کو لوٹ رہی ہے،امیروں کی جیب بھر رہی ہے،دو کروڑ نوجوانوں کا روزگار چھین لیا گیاہے،گنگا کو صاف کرنے کی مہم چلانے والے وارانسی کے سنکٹ موچن مندر کے سربراہ پجاری اور بی ایچ یو کے پروفیسر وشوبھرناتھ مشرا بھی مودی کو چیلنج کرنے کے لئے تیار ہیں۔