دہلی اسمبلی انتخابات سے پہلے نئی پارٹی تشکیل کریں گے ہریانہ کانگریس کے سابق صدر اشوک تنور
نئی دہلی،20/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ہریانہ کانگریس کے سابق صدر اشوک تور دہلی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے نئی پارٹی تشکیل کریں گے۔پانچ سال تک ہریانہ کانگریس کی کمان سنبھالنے والے اشوک تنور نے ہریانہ اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس پارٹی سے ناراض ہو کر استعفی دے دیا تھا۔اب ہریانہ کے نتیجے آ چکے ہیں اور حکومت تشکیل ہو چکی ہے۔ ایسے میں تنور اب دہلی کی سیاست میں اپنی نئی پارٹی بنا کر نئی اننگز کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ہریانہ کے اسمبلی انتخابات سے پہلے جب اشوک تنور نے استعفیٰ دیا تھا تو انہوں نے دشینت چوٹالہ کی جننایک جنتا پارٹی (جے جے پی) کو اپنی حمایت دی تھی۔ہریانہ کے کانگریس صدر کے عہدے سے استعفی دینے کے بعد اشوک تنورنے جے جے پی تو اپنی حمایت دی اور جب نتائج آئے تو جننایک جنتا پارٹی کو12 سیٹیں ملیں اور وہ ہریانہ کے کنگ میکر بن کر ابھرے لیکن ماہرین ابھی بھی یہ سوال پوچھتے ہیں کہ اس سے اشوک تنور کو کیا حاصل ہوا؟ اسمبلی انتخابات سے پہلے اشوک تنور اور کرن چودھری کو ہٹا کر کماری شیلجا کو ہریانہ کانگریس کا صدر اور بھوپندر سنگھ ہڈا کو پارٹی اراکین کا لیڈر بنا دیا گیا تھا۔جس کے بعد سے اشوک تنور ناراض چل رہے تھے اور جب ٹکٹوں کے بٹنے کی باری آئی تو اشوک تنور کے کسی بھی حامی کو کانگریس نے ٹکٹ نہیں دیا۔جس کے بعد اشوک تنور نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے گھر کے باہر اپنے حامیوں کے ساتھ کارکردگی بھی کی تھی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔اس پورے واقعے کے بعد تنور نے پہلے کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دیا اور پھر دشینت چوٹالہ کو اپنی حمایت دی انتخابات کے نتائج کے بعد بی جے پی اور جے جے پی کا معاہدہ ہوگیا لیکن اشوک تنور وہیں کھڑے ملے۔اب اشوک دہلی کی سیاست میں نئی پارٹی بنا کر نئی اننگز کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔