دہشت گرد ہر مذہب میں ہیں: کمل ہاسن
چنئی،18/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) تنازعات میں گھرے اداکار لیڈر کمل ہاسن نے جمعہ کو کہا کہ ہر مذہب میں دہشت گرد ہوتے ہیں اور کوئی بھی اپنے مذہب کوبہترین ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ایم این ایم کے سربراہ نے کہا کہ انہیں گرفتاری سے ڈر نہیں لگتا لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہاہے کہ اس طرح کی کارروائی سے کشیدگی پیدا ہوگی۔ایم این ایم کے سربراہ نے کہا کہ اراواکرچی اسمبلی حلقہ ضمنی انتخاب کے لیے تشہیری مہم کے دوران جو بیان دیا گیا تھا، وہ پہلی بات بار نہیں تھا۔انہوں نے زوردے کرکہا کہ ہر مذہب میں دہشت گرد ہیں اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہر مذہب میں شدت پسند ہیں۔اس بیان کو لے کر کرور ضلع کے اراواکرچی میں ان کے خلاف درج کرائی گئی ایف آئی آر کے بعدہاسن نے پیشگی ضمانت کی عرضی دائر کی تھی۔ہاسن نے کہا کہ انہوں نے لوک سبھاانتخابی مہم کے دوران چنئی میں بھی اسی قسم کا بیان دیا تھا لیکن اب وہ لوگ اس بات پر توجہ دے رہے ہیں جن کااعتمادڈگمگاگیا ہے۔ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ دہشت گرد ہر مذہب میں ہوتے ہیں۔تاریخ اٹھاکردیکھ لیجیے آپ جب اس کی فہرست تیار کریں گے توہر مذہب کے لوگ اس میں پائے جائیں گے۔ میں اسی لحاظ سے بات کر رہا تھا۔ہر مذہب میں دہشت گرد ہیں اور ہم یہ دعوی نہیں کر سکتے کہ ہمارا مذہب بہترین ہے اور ہم نے ایسا نہیں کیا۔تاریخ آپ کو بتاتی ہے کہ انتہا پسند تمام مذاہب میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتوار کو انہوں نے جو تقریر کی تھی، اس میں انہوں نے خیر سگالی کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کیا تھا۔ ہاسن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ گوڈسے کے ہندو مذہب کا ذکر کرنے سے بچ سکتے تھے، اداکار لیڈر نے کہا کہ وہ اتوار کو دیے گئے اپنے بیان پر قائم ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیاہے کہ ان کے بیان کے بعد کوئی کشیدگی نہیں تھی۔انہوں نے الزام لگایا کہ واضح طور پر مخالفین نے کشیدگی پیدا کی۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہوں نے گرفتاری کے خوف سے مدراس ہائی کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی ہے تو کہا نہیں ایسا نہیں ہے۔ میں گرفتاری سے نہیں ڈرتا، لیکن مجھے انتخابی تشہیرکرنی ہے۔انہیں مجھے گرفتار کرنے دیجئے، لیکن اگر وہ مجھے گرفتار کرتے ہیں تو کشیدگی بڑھے گی۔یہ میری درخواست نہیں بلکہ مشورہ ہے۔بہتر ہو گا، اگر ایسا نہیں کیا جائے۔