یورپی یونین، ترکی کے ساتھ پناہ گزینوں کے معاہدے پر قائم

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 10th March 2020, 6:58 PM | عالمی خبریں |

لندن  /10مارچ (آئی این ایس انڈیا)ایک ایسے وقت پر جب ترکی اور یونان کی سرحد پر پناہ گزینوں کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے برسلز میں یورپی یونین کی قیادت سے ملاقات کی۔برسلز میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کے بعد یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیئر لائن اور یورپی کونسل کے صدر شارل مشیل نے کہا کہ سن 2016 میں پناہ گزینوں سے متعلق یورپی یونین اور ترکی کے درمیان جو معاہدہ ہوا تھا یونین اس کے تئیں اب بھی پر عزم ہے۔

ترکی کی حکومت اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان پہلے ہی کر چکی ہے۔ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے فروری کے اواخر میں اعلان کیا تھا کہ اب ان کی حکومت یورپ کی طرف جانے والے پناہ گزینوں کو نہیں روکے گی۔ یہ اعلان سن 2016 کے اس معاہدے کی خلاف ورزی ہے جس میں ترکی نے یورپ کی جانب بلا ضابطہ مہاجرت پر قابو پانے کا وعدہ کیا تھا۔

ترکی کے اس اعلان کے بعد بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ میں داخل ہونے کے لیے ترکی اور یونان کی سرحد پر جمع ہوگئے جس کی وجہ سے یونانی سکیورٹی فورسز اور پناہ گزینوں کے درمیان پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔یورپی کمیشن کی صدر اْرسلا فان ڈیئر لائن کا کہنا ہے کہ ترکی اور یورپی یونین اس معاہدے کے تحفظ کے لیے پر عزم ہیں۔جرمن چانسلر اینگلا میرکل کی حامی یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیئر لائن کا کہنا ہے کہ ترکی اور یورپی یونین اس معاہدے کے تحفظ کے لیے پر عزم ہیں۔ برسلز میں ایک پریس کانفرنس سے بات چیت میں فان ڈیئر لائن نے کہا کہ مہاجرین اور یونان دونوں کو مدد کی ضرورت ہے، لیکن ترکی کو بھی حمایت کی ضرورت ہے۔ اسی طرح سے معاہدے کی راہ تلاش کی جا سکتی ہے۔انہوں نے اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پیر نو مارچ کی میٹنگ بنیادی طور پر یہ واضح کرنے کے بارے میں تھی کہ اس سلسلے میں دونوں فریق ماضی کو کس طرح سے دیکھتے ہیں اور ہم یورپی یونین، ترکی کے بیان کا کس انداز سے جائزہ لیتے ہیں، تاکہ اس بارے میں مشترکہ مؤقف اختیار کر سکیں کہ کہاں کن چیزوں کی کمی ہے اور اور کہاں چیزیں درست ہیں۔ترکی اور یونان کی سرحد پر پناہ گزینوں اور یونانی سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ طاقت کا بے جا استعمال قابل قبول نہیں ہے اور حکام کو چاہیے کہ وہ کوئی بھی کارروائی تناسب کے اعتبار سے کریں۔ یورپی سرحدوں کے احترام کے ساتھ ساتھ بنیادی حقوق کا احترام بھی لازم ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔

ایران کا اسرائیلی جہاز پر قبضہ، جہازپر سوار 17 ہندوستانیوں کی رِہائی کے لئےکوششیں تیز؛ کیا ایران اپنے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لے گا ؟

 اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی  اور  آبنائے ہرمز کے قریب  اسرائیل پر ایرانی حملے کے بڑھتے  خدشات کے درمیان ایرانی فوج  نے  ایک اسرائیلی کارگو  جہاز پر قبضہ کر لیا  جس میں 17 ہندوستانی شہری بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق  معاملہ سامنے آنے کے بعد  حکومت ہند ...