ضروری سامان کی خریداری کیلئے پیدل ہی جائیں۔ بومئی

Source: S.O. News Service | Published on 3rd April 2020, 12:21 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،3/اپریل(ایس او نیوز) دو پہیہ کی گاڑی سواروں کے خلاف پولیس کی طرف سے کی جا رہی کارروائیوں اور خاص طورپر گاڑیوں کے ضبط کئے جانے کے معاملہ کا دفاع کرتے ہوئے ریاستی وزیرداخلہ بسوراج بومئی نے کہا ہے کہ پولیس کی طرف سے قوت کا استعمال اسی وقت کیا جاتا ہے جب صورت حال ان کے قابو سے باہر ہو جاتی ہے۔

انہوں نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ وہ ضروری سامان وغیرہ کی خریداری کے لئے گاڑیوں میں جانے کی بجائے پیدل ہی جائیں اور صرف اپنے ہی محلوں میں موجود دکانوں سے خریداری کریں۔جو لوگ ضروری سامان کی خریداری کے لئے بھی دوسرے علاقوں میں جاتے ہیں ان پربھی سختی کرتے ہوئے کہا ”کسی مضبوط وجہ کے بغیر جولوگ دوسرے محلوں میں جاتے ہیں، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...