حکومت نے ای ایس آئی میں تعاون کی شرح 6.5 فیصدسے گھٹاکر 4 فیصد کردی
نئی دہلی13جون (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) حکومت نے ای ایس آئی ایکٹ کے تحت ہر تعاون کے شرح 6.5 فیصد سے گھٹاکر 4 فیصد کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ (آجروں کا تعاون 4.75 فیصد سے گھٹاکر 3.25 فیصد اور ملازمین کا تعاون 1.75 فیصد سے گھٹاکر 0.75 فیصد کیا گیا ہے)گھٹی ہوئی شرح یکم جولائی 2019 سے نافذ العمل ہوں گی۔ اس سے 3.6 کروڑ ملازمین اور 12.85 لاکھ آجروں کو فائدہ ہوگا۔تعاون کی گھٹی ہوئی شرحوں سے کارکنوں کو معقول راحت ملے گی اور اس سے ای ایس آئی اسکیم کے تحت کارپوریٹ کے مزید اندراج میں سہولت ہوگی اور اس سے رسمی شعبے میں زیادہ سے زیادہ افرادی قوت آئے گی۔ اسی طرح آجروں کی تعاون کے حصے میں کمی سے اداروں کی مالی دینداری میں کمی آئے گی جس کے نتیجے میں ان اداروں کی افادیت بہتر ہوگی۔ اس کے نتیجے میں ایز آف ڈوئنگ بزنس میں اضافہ ہوگا۔ امید ہے کہ ای ایس آئی تعاون کی شرح میں کمی سے اس ایکٹ کی عمل درآمد میں بہتری آئے گی۔امپلائز اسٹیٹ انشورنس ایکٹ 1948 (ای ایس آئی ایکٹ)، ایکٹ کے تحت بیمہ شدہ افراد کو میڈیکل، نقدی، زچگی، معذوری اور انحصار سے متعلق فوائد فراہم کرتا ہے۔ ای ایس آئی ایکٹ، امپلائی اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کے زیر انتظام کام کرتا ہے۔ ای ایس آئی ایکٹ کے تحت فراہم کردہ فوائد کے لئے آجروں اور ملازمین کے ذریعہ کئے گئے تعاون سے فنڈ مہیا کرایا جاتا ہے۔ای ایس آئی ایکٹ کے تحت آجر اور ملازمین دونوں بالترتیب اپنے حصے کا تعاون کرتے ہیں۔ حکومت ہند محنت اور روزگار کی وزارت کی وساطت سے ای ایس آئی ایکٹ کے تحت تعاون کی شرحوں کا فیصلہ کرتی ہے۔ فی الحال تعاون کی شرح آجر کے حصے کے ساتھ اجرت کا 6.5 فیصد مقرر ہے۔ اسے 4.75 فیصد کیا جارہا ہے اور ملازمین کے حصے کو 1.75 فیصد کیا گیا ہے۔ یہ شرح یکم جنوری 1997 سے جاری ہے۔حکومت ہند، زیادہ سے زیادہ افراد کو سماجی تحفظ کے دائرے میں لانے کے لئے اس کی توسیع کی اپنی کوششیں دسمبر 2016 سے جون 2017 تک آجروں اور ملازمین کا خصوصی رجسٹریشن پروگرام شروع کیا تھا اور مرحلے وار ملک کے تمام اضلاع کو اسکیم کے تحت لانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اجرت کی حد کا دائرہ بھی یکم جنوری 2017 سے ماہانہ 15 ہزار روپے سے بڑھاکر 21 ہزار روپے کردیا ہے۔