طرابلس ترکی کی فوجی کمک کیلئے ہوائی اڈہ تیار کر رہی ہے:المسماری
طرابلس / 11 دسمبر (آئی این ایس انڈیا)لیبیا کی نیشنل آرمی کے ترجمان احمد المسماری نے العربیہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ترکی کی طرف سے طرابلس کی شدت پسند ملیشیاؤں کو اسلحہ کی فراہمی کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ قومی وفاق حکومت ترکی سے فوجی سازو سامان کی رسد اور کمک وصول کرنے کیلیے تباہ شدہ المعتیقہ فوجی اڈے کو دوبارہ تیار کررہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں المساری نے کہا کہ ہمارے پاس اطلاعات ہیں کہ قومی وفاق حکومت ترکی کی گاڑیاں حاصل کرنے کے لیے معیتیقہ ہوائی اڈے کی تیاری پر کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طرابلس پرقبضے کی لڑائی ختم کرنے کے لیے سفارتی کوششوں کا وقت نہیں رہا ہے۔ اب صرف بندوق ہی فیصلہ کرے گی کہ طرابلس کو کیسے آزاد کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ طرابلس کی ملیشیاؤں نے ثابت کردیا ہے کہ لیبیا کی جنگ مقامی نہیں بلکہ علاقائی ہے جس میں دوسرے ممالک بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ لیبیا کی قومی فوج کے طرابلس میں داخلے کی تیاری کی اطلاعات آنے کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا تھا کہ خطرے کی صورت میں وہ ترک فوج کو لیبیا کی قومی وفاق حکومت کی مدد کے لیے بھیجنے میں تاخیر نہیں کریں گے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان کا ملک لیبی وزیراعظم فائز السراج کی مدد کے لیے تیار ہے۔ اگر وہ مدد کی درخواست کرتے ہیں تو ہم لیبیا کی بھرپور مدد کریں گے۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ اگر طرابلس کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کی طرف سے مدد کی درخواست کی گئی تو ہم فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ادھر لیبیا کی پارلیمنٹ نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے بیان کو اشتعال انگیز اور لیبیا کی قومی سلامتی کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے عرب لیگ سے مطالبہ کیا کہ وہ لیبیا کے دفاع کے لیے موثر حکمت عملی وضع کریں۔ لیبی پارلیمنٹ نے طرابلس کی موجودہ صورت حال اور ترکی کی ممکنہ مداخلت کی روک تھام کے لیے عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔