ملیکاارجن کھرگے نے کہا، ایگزٹ پول کے نتائج مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں
بنگلورو۔21/مئی( ایس او نیوز) لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ملیکارجن کھرگے نے لوک سبھا انتخابات کے متعلق مختلف ایجنسیوں کی طرف سے کروائے گئے ایگزٹ پول کے نتائج کو مبالغہ آرائی سے تعبیر کیا اور کہا کہ ان نتائج کو معتبر نہیں سمجھا جاسکتا۔
گلبرگہ لوک سبھاحلقے سے اپنی جیت کا یقین ظاہر کرتے ہوئے مسٹر کھرگے نے کہاکہ صرف چند گھنٹوں کا انتظار باقی ہے، اس لئے جلد بازی میں کوئی بیان دینے کی حماقت وہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ اگر انتخابی نتائج وہی رہے جن کا بی جے پی دعویٰ کررہی ہے تو اس سے سمجھ لیناچاہئے کہ انتخابی نظام میں بہت بڑا گھوٹا لہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایگزٹ پول کے مطابق کہاجارہاہے کہ کرناٹک میں کانگریس کو صرف سات سیٹوں پر کامیابی ملے گی اور یہ بھی کہاجارہا ہے کہ وزیراعظم مودی دوبارہ وزیراعظم بنیں گے۔اگر کرناٹک میں کانگریس کو صرف سات سیٹیں ملتی ہیں تو شاید قومی سطح پر کانگریس کو 40 سے بھی کم سیٹیں ملیں جس کا دعویٰ مودی کرچکے ہیں، اگر ایسا کچھ ہوا تو پورا انتخابی نظام شک کے دائرے میں آجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے تئیں جانبداری سے کام کیا اور وزیراعظم کو زیادہ سے زیادہ ریلیوں میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا اس کے علاوہ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کی طرف سے کھلے عام انتخابی ضابطے کی پامالیوں کو نظر انداز کرتا رہا۔ الیکشن کمیشن چونکہ ایک آئینی ادارہ ہے اس سے یہی توقع ہونی چاہئے تھا کہ وہ پارٹی امتیازات سے بالا تر ہوکر غیر جانبداری سے اپنا کام کرے گا، لیکن بدقسمتی سے آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن نے جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے انتخابی تاریخوں کے تاریخوں سے لے کر آخری مرحلے کی پولنگ تک ہر مرتبہ بی جے پی کو سہولت فراہم کی اگر ایسا نہیں تھا تو انتخابات کو سات مرحلوں میں کروانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔الیکشن کمیشن کے رویے پر این ڈی اے میں شامل نتیش کمار نے بھی اعتراض کئے ہیں۔