تہوار کے موقع پر نجی بسوں کے کرایے میں بے پناہ اضافہ سے ناراض شخص نے وزیر اعلیٰ کے نام پر بنگلورو سے ہوناور کے لئے بُک کردیا ٹکٹ

Source: S.O. News Service | Published on 26th October 2019, 7:00 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل  26/اکتوبر (ایس ا ونیوز) پچھلے کچھ عرصے سے تہواروں کے موقع پر نجی بس مالکان کی جانب سے کرایے میں بے انتہا اضافہ کرنے کا سلسلہ چل پڑا ہے جس سے خاص کر ممبئی اور بنگلورو میں رہنے والے لوگوں کو اپنے آبائی شہروں کی طرف لوٹ آنے میں بہت ہی زیادہ دقت ہورہی ہے۔ اس سلسلے میں بنگلورو آنے جانے والے ساحلی علاقے کے افراد نے ڈپٹی کمشنر کاروار اور بھٹکل تحصیلدار وغیرہ سے بھی شکایات کی تھیں اور ڈی سی نے اس معاملے میں آر ٹی او کو اقدام کرنے کی ہدایت بھی دی تھی مگر ابھی تک اس کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ہے۔

 اس بار دیوالی کے موقع پر بھی نجی بسوں کے ذریعے بنگلورو سے بھٹکل یا ہوناور آنے کے خواہشمندوں کو معمول کے مطابق پانچ یا چھ سو روپے کے بجائے تہوار اسپیشل ریٹ کے طور پر پندرہ سو روپے تک ٹکٹ کے لئے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ پرائیویٹ بس مالکان کی اس موقع پرستی اور لوٹ سے ناراض ہوکر ہوناور کے ایک شخص راجیش شیٹھ نے کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے نام پر بنگلورو سے ہوناور تک کے لئے 1520روپے کا ٹکٹ بک کیااور وزیر اعلیٰ کے نام ایک خط کے ساتھ اسے سوشیل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔

خیال رہے کہ بنگلورو سے ہوناور تک فاصلہ 460 کلو میٹر ہے اور عام دنوں میں انہی پرائیویٹ بسوں کا کرایہ اس روٹ کے لئے 400اور 600 روپیوں کے درمیان ہوتا ہے۔ اب دیوالی کے سیزن میں اسے بڑھا کر15سو روپے سے بھی زیادہ کردیا گیا ہے۔ اس روٹ پر سرکاری بسوں کی کمی، ریلوے سروس میں بہت زیاد ہ ہجوم اور وقت زیادہ لگنے کی وجہ سے بنگلورو میں ملازمت کرنے والے ساحلی علاقے کے افراد نجی بسوں میں سفر کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ اور نجی بسوں کے مالکان اس موقع اور مجبوری سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

 اس صورت حال پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے راجیش شیٹھ نے بتایا کہ بہت سارے لوگ بنگلورو میں بہت کم تنخواہوں پر ملازمت کررہے ہیں۔ ایسے میں جب وہ کسی تہوار کے موقع پر اپنے گھر آنا چاہتے ہیں تو انہیں خواہ مخواہ بڑھائے گئے کرایے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے سرکاری افسران اور متعلقہ محکمہ جات کو اس معاملے کی جانچ کرتے ہوئے مناسب اقدامات کرنا چاہیے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...