تہوار کے موقع پر نجی بسوں کے کرایے میں بے پناہ اضافہ سے ناراض شخص نے وزیر اعلیٰ کے نام پر بنگلورو سے ہوناور کے لئے بُک کردیا ٹکٹ
بھٹکل 26/اکتوبر (ایس ا ونیوز) پچھلے کچھ عرصے سے تہواروں کے موقع پر نجی بس مالکان کی جانب سے کرایے میں بے انتہا اضافہ کرنے کا سلسلہ چل پڑا ہے جس سے خاص کر ممبئی اور بنگلورو میں رہنے والے لوگوں کو اپنے آبائی شہروں کی طرف لوٹ آنے میں بہت ہی زیادہ دقت ہورہی ہے۔ اس سلسلے میں بنگلورو آنے جانے والے ساحلی علاقے کے افراد نے ڈپٹی کمشنر کاروار اور بھٹکل تحصیلدار وغیرہ سے بھی شکایات کی تھیں اور ڈی سی نے اس معاملے میں آر ٹی او کو اقدام کرنے کی ہدایت بھی دی تھی مگر ابھی تک اس کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
اس بار دیوالی کے موقع پر بھی نجی بسوں کے ذریعے بنگلورو سے بھٹکل یا ہوناور آنے کے خواہشمندوں کو معمول کے مطابق پانچ یا چھ سو روپے کے بجائے تہوار اسپیشل ریٹ کے طور پر پندرہ سو روپے تک ٹکٹ کے لئے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ پرائیویٹ بس مالکان کی اس موقع پرستی اور لوٹ سے ناراض ہوکر ہوناور کے ایک شخص راجیش شیٹھ نے کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کے نام پر بنگلورو سے ہوناور تک کے لئے 1520روپے کا ٹکٹ بک کیااور وزیر اعلیٰ کے نام ایک خط کے ساتھ اسے سوشیل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔
خیال رہے کہ بنگلورو سے ہوناور تک فاصلہ 460 کلو میٹر ہے اور عام دنوں میں انہی پرائیویٹ بسوں کا کرایہ اس روٹ کے لئے 400اور 600 روپیوں کے درمیان ہوتا ہے۔ اب دیوالی کے سیزن میں اسے بڑھا کر15سو روپے سے بھی زیادہ کردیا گیا ہے۔ اس روٹ پر سرکاری بسوں کی کمی، ریلوے سروس میں بہت زیاد ہ ہجوم اور وقت زیادہ لگنے کی وجہ سے بنگلورو میں ملازمت کرنے والے ساحلی علاقے کے افراد نجی بسوں میں سفر کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ اور نجی بسوں کے مالکان اس موقع اور مجبوری سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
اس صورت حال پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے راجیش شیٹھ نے بتایا کہ بہت سارے لوگ بنگلورو میں بہت کم تنخواہوں پر ملازمت کررہے ہیں۔ ایسے میں جب وہ کسی تہوار کے موقع پر اپنے گھر آنا چاہتے ہیں تو انہیں خواہ مخواہ بڑھائے گئے کرایے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے سرکاری افسران اور متعلقہ محکمہ جات کو اس معاملے کی جانچ کرتے ہوئے مناسب اقدامات کرنا چاہیے۔