سرسی : ہیسکام میں خالی پڑی ہوئی اسامیوں کی وجہ سے حل نہیں ہوپاتے دیہاتوں میں بجلی کے مسائل

Source: S.O. News Service | Published on 31st October 2019, 7:08 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

سرسی 31/اکتوبر (ایس او نیوز) امسال پیش آنے والے قدرتی مصائب کی وجہ سے ضلع شمالی کینرا کے مضافات اور شہری علاقوں میں بجلی سے متعلقہ مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لیکن ہیسکام میں خالی پڑی آسامیوں اور اہلکاروں کی کمی وجہ سے عوام کو راحت نہیں مل رہی ہے۔

ضلع شمالی کینرا کے ۱۱ تعلقہ جات کو بجلی فراہمی کے لئے سرسی، کاروار، ہوناور اور ڈانڈیلی پر مشتمل چار زون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ضلع کے لئے جملہ 1865اسامیوں کو منظوری دی گئی ہے۔ مگر اس تاحال صرف1039عہدوں پر تعیناتی عمل میں آئی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ 826اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں۔موصولہ تفصیلات کے مطابق 22اسسٹنٹ انجینئرز، 56جونیئر اسسٹنٹ انجینئرز، 6اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجینئرز، 5جونیئر انجینئرز،24 آپریٹرز، 33جونیئر میٹر ریڈرزکی جگہ پر تعیناتی ہونا باقی ہے۔اس کے علاوہ 126چیف لائن مین کی جگہ بھرتی ہونا باقی ہے، جس کی وجہ سے دیہاتوں میں بجلی کے مسائل حل کرنے میں محکمہ کو دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

یہ پتہ چلا ہے کہ انتظامی شعبے میں 58، سپلائی سیکشن میں 498، ٹرانسفر اینڈ میٹر ٹیسٹنگ یونٹ میں 25، اسٹور ڈپارٹمنٹ میں 8،اور14ڈرائیور کے عہدے بھی خالی ہیں۔بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جن عہدوں پر ابھی اسامیوں کی بھرتی نہیں ہوئی ہے، اس سے متعلقہ مسائل کو موجودہ اسٹاف کے ذریعے حل کرنا پڑ رہا ہے۔مضافاتی علاقے کے ایک گاہک کا کہنا ہے کہ بہت ہی اندرونی مضافات میں جو دیہات ہیں وہاں پر ایک بار بجلی لائن میں خرابی پیدا ہوتی ہے تو دو تین دنوں تک وہاں مرمت کے لئے لائن پہنچ پاتے، کیونکہ ایک ایک لائن مین کو دو تین دیہاتوں کی ذمہ داری سنبھالنا پڑ رہا ہے۔

ہیسکام سرسی زون کے ایکزیکٹیو انجینئر دیپک کامت کا کہنا ہے کہ اس مہینے میں پوری ریاست میں بجلی سربراہی کے ضروری خالی اسامیوں کی بھرتی مکمل ہورہی ہے۔امید ہے کہ ضلع شمالی کینرا کی ضرورتوں کے پیش نظر اس بھرتی میں زیادہ حصہ ملے گا اور یہاں پر موجود اسٹاف کی کمی کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہوجائے گا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...