کرناٹک میں بجلی کے نرخوں میں بھاری اضافے کا اعلان
بنگلورو،31/مئی(ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کے فوراً بعد ریاستی حکومت نے عوام کی جیب پر زبردست ڈاکہ ڈالتے ہوئے بجلی کے نرخوں میں بھاری اضافے کا اعلان کردیا۔ سنگین خشک سالی سے بدحال عوام پر اضافے کا نیا بوجھ لادتے ہوئے حکومت نے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں کم ازکم 33پیسوں کا اضافہ کردیا ہے۔ ریاست میں بجلی سربراہ کرنے والی کمپنیوں بیسکام، چیسکام، ہیسکام، میسکام اور جیسکام تمام پانچوں کمپنیوں کی طرف سے فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں میں ایکساں اضافہ کیا گیا ہے۔ فی یونٹ بجلی پر اوسطاً 33 پیسوں کا اضافہ آج ہی سے لاگو کردیاگیا ہے۔ کرناٹکا الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن کے چیرمین شمبھو دیا ل مینا نے آج ایک اخباری کانفرنس میں بجلی کی نئی نرخوں کا اعلان کردیا۔ اس اعلان کے مطابق پانچوں بجلی کمپنیوں کی طرف سے بجلی کے اضافے کے لئے ریاستی حکومت کو تجویز کافی پہلے پیش کردی گئی تھی اور کہا گیاتھاکہ بجلی کی ترسیل کے اخراجات کے ساتھ ریاستی حکومت کی طرف سے چھٹویں پے کمیشن کی سفارشات کے مطابق ملازمین کو تنخواہیں دینے کے فیصلے سے ان بجلی کمپنیوں پر بھاری مالی بوجھ پڑا ہے اس کے لئے کمپنیوں کو سالانہ 48760 کروڑ روپیوں کی سالانہ آمدنی کا نشانہ مقرر کیاگیا ہے۔اس کے لئے کمپنیوں نے مانگ کی تھی کہ بجلی کی شرحوں میں ایک تا1.60 روپے کا اضافہ ہونا چاہئے۔ ان کمپنیوں نے بتایاکہ ہیسکام کو بجلی کی ترسیل میں 7217 کروڑ روپیوں کا خسارہ ہوا ہے، تاہم ان تمام دلائل کو خارج کرتے ہوئے کرناٹکا الیکٹری سٹی ریگولیٹری کمیشن نے ان کمپنیوں کو 1960کروڑ روپیوں کی آمدبڑھانے کا موقع دیاہے جس سے گاہکوں کو فی یونٹ بجلی پر 33 پیسے افزود ادا کرنے ہوں گے۔ریاستی حکومت کے اعداد وشمار کے متعلق بجلی کے نرخوں میں اضافے کا یہ اوسط 4.8 فیصد ہے۔ اس اضافے سے بجلی کمپنیوں کو خسارے سے نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔ شمبھو دیال شرمانے بتایاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے نئے بجلی سب اسٹیشنوں کی تیاری اور پرانے سب اسٹیشنوں کی تجدید کا کام جاری ہے۔اس کے ساتھ ہی ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی سے 20 فیصد اخراجات بڑھے ہیں۔ قرضوں پر بجلی کمپنیوں کو اپنی آمدنی کا 12 فیصد حصہ بطور سود ادا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے 2017-18 کے دوران ان کمپنیوں کو 2192 کروڑ روپیوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔آج کے ای آر سی کی طرف سے جو نئی نرخیں دی گئیں ان میں خصوصی ترغیبی اسکیم کو برقرار رکھا گیا ہے۔ ایچ ٹی گاہکوں کو صبح دس سے شام چھ بجے تک استعمال کی جانی والی بجلی پر فی یونٹ ایک روپیہ اور رات بارہ سے صبح چھ بجے تک استعمال کی جانی والی فی یونٹ بجلی پر دو روپیوں کی ترغیبی رقم ادا کی جائے گی۔ شام چھ سے رات دس بجے تک کے وقت میں کوئی ترغیبی رقم نہیں ہے۔ اور اس کے لئے فی یونٹ بجلی کی قیمت 5.2روپے نرخوں میں جو اضافہ کیا گیا ہے اس کے مطابق صنعتی بجلی پر فی یونٹ پندرہ تا 20 پیسے بڑھائے گئے ہیں، ہر 500 یونٹ بجلی کے استعمال پر فی یونٹ 5.65 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ایک ہزار یونٹ سے زیادہ استعمال کرنے پر فی یونٹ 6.95روپے اداکرنے ہوں گے۔ گھریلواستعمال کی بجلی میں فی یونٹ 25پیسوں کا اضافہ کیا گیا ہے، اس میں کم از کم 30 یونٹ کے استعمال پر فی یونٹ 3.75 روپے لئے جائیں گے100 یونٹ تک استعمال پر فی یونٹ 5.20 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ 100 سے 200یونٹ کے استعمال کے لئے 6.25 روپے فی یونٹ ادا کرنے پڑیں گے۔ 300 یونٹ سے زیادہ بجلی کے استعمال پرفی یونٹ7.80روپے لئے جائیں گے۔تجارتی مقامات پر استعمال کی جانی بجلی کے نرخوں میں 25 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ شہری علاقوں میں 50 یونٹ تک بجلی کے استعمال کے لئے 8روپے فی یونٹ اور اس سے زیادہ کے استعمال پر 9روپے فی یونٹ مقرر کیاگیا ہے۔ دیہی علاقوں میں تجارتی بجلی فی یونٹ 50یونٹ تک 7.50 روپے اور 50 سے زیادہ یونٹ استعمال کرنے پر 8.50 روپے مقرر کیاگیا ہے۔ دیہی علاقوں میں گھریلو بجلی کی قیمت 30یونٹ تک 3.65 روپے 100یونٹ تک 4.90 روپے 200 یونٹ تک 6.45 روپے اور 300 یونٹ تک 7.30روپے اداکرنے ہوں گے۔