مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے والوں کی بھاری اکثریت کے ساتھ جیت
بھٹکل25؍مئی (ایس او نیوز) مسلمانوں کے خلاف ہمیشہ اشتعال انگیز بیانات دینے والوں کو اس مرتبہ لوک سبھا انتخابات میں بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ اترکنڑا لوک سبھا حلقے کے بی جے پی اُمیدوار اننت کمار ہیگڈے جنہوں نے کہا تھا کہ جب تک اسلام رہے گا دہشت گردی رہے گی،اسی طرح انہوں نے دستور کی تبدیلی کے تعلق سے بھی بیان دیا تھا۔ان کو اس بار پورے کرناٹک میں سب سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل ہوئی ہے۔
پڑوسی ضلع اڈپی۔چکمگلور لوک سبھا کی بی جے پی اُمیدوار شوبھا کرندلاجےنے بھی 3,69,317/ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی، جو ہمیشہ متنازعہ بیانات کےذریعے سُرخیوں میں رہتی رہی ہیں۔ بنگلور ساؤتھ حلقے کے بی جے پی امیدوارتیجسوی سوریہ نے بھی اس بار 3,31,192/ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔
جملہ 28/ لوک سبھا حلقوں سے کامیاب اراکین پارلیمان میں کانگریس کے واحد رکن پارلیمان کی حیثیت سے بنگلور رورل لوک سبھا حلقے سے ڈی کے سریش نے کامیابی حاصل کی ہے اور ان کا ریکارڈ یہ ہے کہ وہ ریاست میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیں۔ جملہ 8,78,258/ووٹ لے کر ان کے قریبی حریف اشوتھ نارائن گوڈا کو 206870/ ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ ریاست سے پہلی مرتبہ لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے والوں میں بنگلور ساؤتھ حلقے کے تیجسوی سوریہ، کولار ایس سی مختص حلقے کے ایس منی سوامی،ہاسن لوک سبھا حلقے کے جے ڈی ایس امیدوار پرجوال ریونا اور منڈیا لوک سبھا حلقے کی آزاد اُمیدوار سمالتا شامل ہیں۔