الیکشن کمیشن تماشائی ،فوج کے نام پرووٹ مانگنے کاسلسلہ جاری، اگر پاکستان پائلٹ ابھی نندن کو واپس نہیں کرتا تو وہ قتل کی رات ہوتی : مودی
نئی دہلی : 21 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) الیکشن کمیشن پرتماشائی بنے رہنے کاالزام اب درست ہوتانظرآرہاہے جواپوزیشن لیڈروں پرفوراََکارروائی توکرتاہے لیکن فوج کے نام پرسیاست ،فرقہ وارانہ بیان اورشہیدوں کی توہین پر تماشائی ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان میں پھنسے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو لے کر بیان دیا ہے۔ گجرات کے پاٹن میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے امریکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان پائلٹ واپس نہیں کرتا تو وہ قتل کی رات ہوتی۔مودی کا یہ بیان اس واقعہ پر مبنی ہے، جس میں بھارت کے ایئر اسٹرائیک کا جواب دینے آئے پاکستانی جنگجوؤں کا پیچھا ونگ کمانڈر ابھی نندن سرحد پار چلے گئے تھے اور پاکستانی فوج نے انہیں پکڑ لیا تھا۔ انہوں نے پاکستان کے لڑاکا طیارے کو مار گرایا تھا اسی درمیان ان کا مگ طیارہ حادثہ کا ہو گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں پاکستان میں پکڑ لیا گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد حکومت ہند نے پاکستان کے ہائی کمشنر کو بھی باقاعدہ پائلٹ کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ’دھمکی ‘دی تھی۔ اب مودی نے انتخابی ریلی میں اس مسئلے کو دوبارہ اٹھایا ہے۔گجرات کی تمام 26 لوک سبھا سیٹوں پر تیسرے مرحلے کے تحت 23 اپریل کو پولنگ ہونی ہے، جس کے لئے مہم کا آج آخری دن ہے۔ اس موقع پر مودی نے یہاں کے پاٹن میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ سے آئے ایک بیان کا جواب دیا ۔ مودی نے کہا کہ امریکہ میں اعلیٰ عہدہ پرفائز ایسے ایک شخص نے اپنا بیان دیا تھا کہ، مودی اب کچھ بڑا کر بیٹھیں گے۔انہوں نے کہا کہ مودی نے ایک ساتھ 12 میزائل لگائی تھیں۔ امریکہ نے کہا تھا کہ اچھا تھا کہ پاکستان نے پائلٹ واپس کر دیا، ورنہ وہ رات قتل کی رات ہوتی۔ یہ تو امریکہ نے کہا ہے۔ یہ پائلٹ ایسے ہی واپس نہیں آیا ہے، یہ تو سردار پٹیل کی زمین کا بیٹا وہاں بیٹھا ہے؛ اس لیے ا واپس آیا ہے ۔واضح ہو کہ 14 فروری 2019 کو جموں کشمیر کے پلوامہ میں خود کش بم دھماکے میں سی آر پی ایف کے 40 جوان شہید ہوئے تھے۔ اس حملہ کا جواب دیتے ہوئے ہندوستانی فضائیہ نے 26 فروری کی رات پاکستان کے بالا کوٹ میں ایئر اسٹرائیک کرکے ہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کئے تھے۔