جموں و کشمیر پر الیکشن کمیشن کی میٹنگ ختم، مرکز سے ہری جھنڈی ملنے کے بعد شروع ہو جائے گی حد بندی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th August 2019, 11:10 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 13 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کمزور کئے جانے اور مرکز کے زیر انتظام صوبہ بنانے کے بعد ریاست میں مختلف طریقے سے حد بندی ہونی ہے۔منگل کو الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر پہلی میٹنگ بلائی۔کمیشن نے ریاست کے چیف الیکشن آفیسر سے نئی حد بندی کی معلومات مانگی ہے۔کمیشن اب وزارت داخلہ کی درخواست کے بعد ہی حد بندی کا عمل شروع کرے گا۔اس کے لئے کمیشن مرکزی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ مل کر حد بندی کمیشن کی تشکیل کرے گا۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں، مقامی لوگوں سے بات چیت کے بعد رپورٹ تیار کی جائے گی، جو بعد میں حکومت کو سونپی جائے گی۔بتا دیں کہ جموں و کشمیر مرکزی علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسمبلی بھی بنے گا۔الیکشن کمیشن نے اس میٹنگ میں ابتدائی بحث کی۔الیکشن کمیشن کی اس میٹنگ میں چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ، دونوں الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کو مرکز علاقہ بنایا گیا ہے، ساتھ ہی لداخ کو الگ کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر مرکزی علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اسمبلی بھی ہوگا، یعنی یہاں ریاستی حکومت ہوگی، کابینہ ہوگی۔وہیں لداخ صرف مرکز علاقہ ہی رہے گا۔ساتھ ہی یہاں پر گورنر نہیں لیفٹیننٹ گورنر ہوں گے۔اگر اب کی بات کریں تو جموں و کشمیر میں کل 111 اسمبلی ہیں،جن میں سے 87 جموں و کشمیر اور لداخ کی ہیں،باقی 24 پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کی ہیں،اب جو نئی حد بندی ہوگی، اس میں لداخ کے کھاتے کی 4 نشستیں ہٹ جائیں گی کیونکہ وہاں پر اسمبلی نہیں رہے گی۔جموں میں اب 37 اور کشمیر میں 46 اسمبلی سیٹیں ہیں۔حد بندی کا حساب دیکھیں تو یہاں سات سیٹوں کا اضافہ ہو سکتا ہے، اگرچہ اس کی تصویر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد ہی صاف ہو گی۔غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر میں اب اسمبلی انتخابات ہونے باقی ہیں اور صدر کا راج نافذ ہے۔ابتدائی 6 ماہ وہاں پر گورنر کا راج نافذ کیا گیا، لیکن بعد میں صدر راج لگایا گیا،اب جب بھی اسمبلی کہ حد بندی گے، اس کے بعد انتخابات کی جانب قدم آگے بڑھائے جا سکتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...